تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

سوشل میڈیا کا استعمال ڈپریشن کی بڑی وجہ؟ ماہرین نے شواہد تلاش کرلیے

امریکی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں میں ذہنی تناؤ اور بیماری کا خطرہ عام لوگوں کے مقابلے میں بڑھ جاتا ہے۔

امریکا کے میساچوسٹس جنرل اسپتال کے ذہنی امراض اور منشیات استعمال کے  ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کی جانے والی حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اور ذہنی صحت کے درمیان کافی گہرا تعلق ہے۔

طبی جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہونے والے تحقیق کے دوران پانچ ہزار 400 سے زائد اٹھارہ سال سے زیادہ عمر کے لوگوں سے بات کی گئی اور اُن میں پائی جانے والی ڈپریشن کا جائزہ لیا گیا۔

ماہرین کے مطابق تحقیق کے آغاز پر کوئی بھی شخص ڈپریشن کے مرض میں مبتلا نہیں تھا مگر 12 ماہ کے بعد جب اُن سے دوبارہ رابطہ کرکے ذہنی صحت کا جائزہ لیا گیا تو وہ بدترین ڈپریشن کا شکار پائے گئے۔

مزید پڑھیں: کیا آپ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے اصول جانتے ہیں؟

اسے بھی پڑھیں: سوشل میڈیا صارفین کو اسکرین کی عادت سے چھٹکارا دلانے کے منصوبے پر کام شروع

تحقیق کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ ذہنی صحت سے دوچار ہونے والے بیشتر شرکا سوشل میڈیا کی معروف ترین اپیلیکیشن اسنیپ چیٹ، فیس بک اور ٹاک ٹاک کا استعمال کررہے تھے۔

ان نتائج کو دیکھ کر ماہرین نے سوشل میڈیا اور ڈپریشن کے درمیان گہرے تعلق کا خدشہ ظاہر کیا اور سماجی رابطوں کے پلیٹ فارمز کے استعمال کو ذہنی صحت کے لیے نقصان دہ بھی قرار دیا۔

حیرنا کن طور پر تحقیق میں شامل ہونے والی خواتین کی دو تہائی اکثریت بھی ڈپریشن کا شکار پائی گئی جبکہ اٹھارہ سال کی عمر کے لوگوں میں اس کی شدت کے کافی زیادہ اثرات نظر آئے۔

یہ بھی پڑھیں: فیس بک استعمال کرنے والے افراد پر منفی اثرات کا انکشاف

اسے بھی پڑھیں: ٹک ٹاک کا خودکشی کے بارے میں‌ سوچنے والے صارفین کے لیے زبردست اقدام

ماہرین کے مطابق سوشل میڈیا سے خبروں کے حصول، اداسی یا غمزدہ مواد کی تلاش کرنے والے 9 فیصد صارفین  میں ڈپریشن کے خطرے میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔

Comments

- Advertisement -