تہران: ایران میں حالیہ سیلابی سلسلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہوگئی، جبکہ نظام زندگی مفلوج ہے۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے سے ایران میں سیلابی صورت حال ہے، جس کے باعث ایک بڑے حصے پر تبادہی پھیل چکی ہے، حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے، انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کردی ہیں۔
سیلاب کے نتیجے میں ملک کے اکتيس ميں سے گيارہ صوبے متاثر ہوئے ہيں، اس قدرتی آفت کے سبب سب سے زيادہ تباہ کارياں مغربی صوبے لورستان اور شمالی صوبے گولستان میں ہوئیں۔
ملک ميں جاری حاليہ سيلابوں سے 12 ہزار کلو ميٹر کا رقبہ يا ملک بھر ميں سڑکوں کے نيٹ ورک کا 36 فيصد حصہ متاثر ہو چکا ہے۔
ایران نے جنوبی صوبوں میں پہلے ہی ہنگامی حالت نافذ کر رکھی ہے اور سیلاب کے بعد پہلے ہی متعدد دیہاتوں کو خالی کرایا جاچکا ہے، 19 مارچ کے بعد شدید بارشوں کے نتیجے میں ایران کے 31 میں سے 23 صوبے متاثر ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق جو سیلابی صورت حال موجودہ ہے ایسی صورت حال پہلے کبھی پیش نہیں آئی، ہرممکن اقدامات کررہے ہیں، جبکہ بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری رہ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس ایران کے صوبے مشرقی آذربائیجان میں سیلاب کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔