جکارتہ: انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں سیلاب نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 53 افراد ہلاک اور ایک لاکھ 75 ہزار شہری بے گھر ہوگئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ اور اس کے اردگرد کے قصبے سیلاب کی زد میں آگئے جس کے نتیجے میں 53 افراد ہلاک ہوگئے۔
سیلاب کے سبب جکارتہ میں بے گھر افراد خیموں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں جہاں خوراک اور صاف پانی کی قلت ہے، پناہ گزین سیلاب کا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 11 ہزار اہلکار اور فوجی ادویات بانٹنے میں مصروف عمل ہیں تاکہ ہیپاٹائٹس، ڈینگی اور دیگر موذی بیماریوں سے بچاجا سکے۔
سیلاب کے باعث کچھ علاقوں میں ٹرین کی آمدورفت بھی معطل ہوگئی جبکہ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تباہ کن صورت حال کا ذمہ دار جکارتہ کا انفرا اسٹرکچر بھی ہے، نکاسی آب کے غیر موثر نظام اور شہر کی غیرضروری تعمیر کو بھی ذمہ دار قرار دیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ جکارتہ اور اس کے گردونواح میں 3 کروڑ سے زائد لوگ آباد ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث تیز بارشوں کا سلسلہ فروری کے وسط تک جاری رہ سکتا ہے جبکہ 11 سے 15 جنوری کے درمیان اس میں شدت آجائے گی۔