تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

عوام ہوشیار!! ملک بھر میں آٹے کے بحران کا سنگین خدشہ

کراچی : پاکستان میں حالیہ دنوں میں گندم کی قلت اور بڑھتی ہوئی قیمت کے باعث آٹے کے بڑے بحران کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے صوبۂ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں عوام متاثر ہورہے ہیں۔

اقتصادی ماہرین کے مطابق آمدورفت، توانائی اور گندم کی قیمتوں میں اضافے کے اخراجات کی بدولت آٹے کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں جس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

اس حوالے سے سندھ پنجاب اور بلوچستان میں اے آر وائی نیوز کے نمائندگان نے پروگرام باخبر سویرا میں تینوں صوبوں میں آٹے کے بحران سے متعلق نئے اعداد و شمار بیان کیے۔

کراچی کے نمائندے انجم وہاب نے بتایا کہ سندھ میں رواں سال گندم کی بہتر پیداوار کے باوجود قیمت کم نہ ہوسکی بلکہ 70 روپے سے بڑھتے بڑھتے 140 روپے فی کلو تک جاپہنچا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گندم کی سو کلو گرام کی بوری پر ایک ہزار روپے کا اضافہ ہوا، متعلقہ حکام کے پاس قیمتوں پر قابو پانے کا کوئی طریقہ موجود نہیں ہے۔

کوئٹہ کے نمائندے عبداللہ مگسی نے بتایا کہ بلوچستان میں ایک بار پھر آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے، آٹے کی قیمت سے125 سے 130روپے کلو تک پہنچ چکی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے سستے آٹے کی فراہمی کا جو سلسلہ شروع کیا گیا تھا اس سے بھی عوام کو ریلیف نہیں مل رہا۔

کوئٹہ میں آٹا مزید مہنگا ہونے کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات اور بڑھ گئی ہیں، شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آٹے کی قیمت میں فوری طور پر نمایاں کمی کی جائے۔

اس کے علاوہ محمکہ فوڈ کی جانب سے بھی ہدف کے مطابق گندم کی خریداری نہیں کی گئی ہے جس کے سبب فلور ملز مالکان بھی شکایت کررہے ہیں کہ انہیں اپنے کوٹے کی گندم بھی نہیں مل رہی۔

ملتان کے نمائندے مرزا احمد علی نے بتایا کہ یہاں بھی آٹے کے بحران کی صورتحال تشویشناک ہے، یہاں پر بھی پرائس کنٹرول کمیٹیاں غیرفعال ہیں، کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فلور ملز اپنے من مانے ریٹ پر آٹا فروخت کررہی ہیں، 15کلو کا تھیلا جو 1580 کا تھا وہ 1600سے 1720 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے۔

پنجاب کے شہر فیصل آباد میں گندم کا بحران سر اٹھانے لگا ہے، گندم فی من قیمت 4 ہزار پانچ سو روپے تک پہنچ گئی، جب کہ آٹے کے 20 کلو کا تھیلا ڈھائی ہزار روپے کا ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے نان اور روٹی بھی مہنگی ہو گئی۔

واضح رہے کہ ملک میں سال 2022 میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گوشت تو پہلے ہی مہنگا تھا، لیکن صورت حال اتنی بدتر ہوئی کہ پھل اور سبزیاں بھی غریب عوام کی قوت خرید سے باہر نظر آئیں۔

رواں سال مہنگائی کا جن بوتل سے نکل کر لوگوں کی زندگیوں کے گرد چکر لگاتا رہا، مہنگائی میں اہل و عیال کو دو وقت کا کھانا کھلانا بھی مشکل سے مشکل تر ہوگیا، جس کے باعث بچوں کو مناسب خوراک کی فراہمی یقینی بنانا بھی بڑا محاذ ثابت ہوا۔

Comments

- Advertisement -