تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کراچی سے خیبر تک آٹے کا بحران، غریب کو روٹی کے لالے پڑ گئے

کراچی: شہر قائد سے لے کر خیبر پختون خوا تک آٹے کے بحران نے ملک کو جکڑ لیا ہے، غریب کو روٹی کے لالے پڑ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں آٹے کے بحران نے روز بہ روز بڑھتی مہنگائی سے پریشان عوام کو ایک نئی پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے، سندھ اور کے پی میں آٹا نایاب ہو گیا۔

کراچی، حیدرآباد، لاہور اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں میں آٹے کی قیمت 70 روپے تک جا پہنچی، حکومتی دعوے اور اقدامات بے سود ثابت ہو گئے، آٹا بحران کے بعد نان بائی ایسوسی ایشن نے بھی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دے دیا۔ پشاور میں نان بائیوں نے آج ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ روٹی کی قیمت پندرہ روپے کی جائے۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر دس کلو آٹے کا تھیلا 430 روپے میں فراہم کیا جانے لگا ہے، سندھ فوڈ ڈیپارٹمنٹ نے فلور ملز کے تعاون سے کراچی میں ٹرکوں پر آٹے کی فروخت شروع کر دی، کراچی کے مختلف علاقوں میں آٹا اسٹال پر دستیاب ہوگا۔ محکمے کا کہنا ہے کہ فائن آٹا 43 روپے فی کلو کے حساب سے دستیاب ہے۔ لاہور انتظامیہ نے بھی ٹرکوں اور ماڈل بازاروں میں آٹے کی فروخت شروع کر دی ہے، ڈپٹی کمشنر دانش افضال کا کہنا ہے کہ 26 ہزار آٹے کے تھیلے فراہم کیے گئے ہیں، 13 ہزار فروخت ہوئے، کل 14555 آٹے کے تھیلے ٹرک پوائنٹس کو دیے گئے، 9810 فروخت ہوئے، لاہور میں آٹے کا بحران ہے نہ قلت۔

دوسری طرف کراچی میں شہری منافع خور مافیا کے ہاتھوں یرغمال بنے ہوئے ہیں، سندھ حکومت اور کمشنر کراچی ایکس مل نرخ جاری کرنے کے بعد خاموش ہو چکے ہیں، مہنگا آٹا فروخت کرنے والی فلور ملز، چکی مالکان کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی، شہر ی 20 سے 25 روپے آٹا فی کلو مہنگا خریدنے پر مجبور ہیں۔ فلور ملز ایسوسی ایشن کے ذرایع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ پاسکو سے گندم کی کراچی آمد شروع ہو گئی ہے، یومیہ 20 سے 25 گندم کے ٹریلر کراچی پہنچ رہے ہیں، تاہم اس کے باوجود گندم اور آٹے کی قیمتوں میں فوری کمی کا کوئی امکان نہیں ہے، اوپن مارکیٹ میں گندم کی 100 کلو کی بوری 5400 کی ہے، مارکیٹ ذرایع کا کہنا ہے کہ شہر میں آٹا مہنگا ہی فروخت ہوگا، مزید مہنگا بھی ہو سکتا ہے۔ ڈھائی نمبر آٹا ایکس مل نرخ 57 روپے اور فائن آٹا 59 روپے فی کلو ہے تاہم کراچی میں ڈھائی نمبر آٹا 62 اور فائن آٹا 66 روپے فی کلو ہے۔

سندھ میں آٹے کے بحران کے لیے وفاقی وزرا نے حکومت سندھ پر انگلیاں اٹھا دیں، وزیر خوراک خسرو بختیار نے کہا حکومت سندھ نے ایک دانہ گندم ذخیرہ نہیں کیا، وفاق کراچی اور صوبے بھر میں گندم فراہم کر رہا ہے. فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں سپلائی میں کوتاہی کی ذمہ داری حکومت سندھ پر عائد ہوتی ہے۔ علی زیدی نے بھی آڑے ہاتھوں لیا، کہتے ہیں حکومت سندھ کی سُستی اور نا اہلی بے نقاب ہو گئی، سندھ کے فوڈ منسٹر نے اسمبلی میں کہا گندم چوہے کھا گئے۔ خرم شیرزمان نے مطالبہ کیا نیب سندھ سے گندم کی بوریوں کی چوری پر تحقیقات کرے۔

دوسری طرف حکومت سندھ نے گندم بحران پر وفاق پر الزامات کی بارش کر دی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کی وجہ سے گندم سپلائی میں تاخیر ہوئی، بدھ تک بحران پر قابو پا لیا جائے گا۔ ناصر شاہ نے کہا گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال وفاق کے خلاف تھی، اسی وجہ سے گندم بحران پیدا ہوا۔ صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کہتے ہیں آٹے کا مصنوعی بحران بنی گالا والوں نے پیدا کیا، کے پی میں نان بائی ہڑتال پر ہیں کیا وہاں بھی ذمہ دار سندھ حکومت ہے؟

ادھر لندن میں بیٹھے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بھی قوم کی فکر ستانے لگی ہے، انھوں آٹے بحران کی تحقیقات کا مطالبہ کیا کہ معلوم کیا جائے کس کے حکم پر آٹا بیرون ملک بھجوایا گیا؟ جب ملک میں کمی تھی تو گندم اور آٹا ملک سے باہر کیوں بھیجا گیا؟

Comments

- Advertisement -