تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

بلند و بالا پہاڑوں کے درمیان رسی پر چلنے والے مہم جو

آپ نے اس کرتب باز کو تو دیکھا ہوگا جو بغیر کسی سہارے کے ایک تنی ہوئی رسی پر چلتا ہے۔ دیکھنے والوں کی سانسیں اس کے ہر قدم کے ساتھ گھٹتی اور بڑھتی رہتی ہیں لیکن وہ سب سے بے نیاز اپنے پیروں پر توجہ مرکوز رکھتا ہے اور بالآخر دوسرے کنارے پر پہنچ جاتا ہے۔

اس کھیل میں سارا کمال توازن اور یکسوئی کا ہے۔ برسوں کی محنت اور مشق کے بعد ایک معمولی رسی پر اپنا توازن قائم رکھنا اور پیروں کو اس طرح حرکت دینا کہ توازن نہ بگڑنے نہ پائے یقیناً ایک محنت طلب کام ہے۔ اسی طرح تنی ہوئی رسی پر چلنے کے دوران اگر توجہ بھٹک جائے تو پاؤں لڑکھڑا بھی سکتے ہیں اور چلنے والا زمین پر گر اپنی ہڈیاں بھی تڑوا سکتا ہے۔

لیکن کیا آپ نے تصور کیا ہے کہ یہ کرتب دنیا کے دو بلند ترین پہاڑوں کے درمیان رسی باندھ کر سر انجام دیا جائے؟

یقیناً آپ کی سانسیں رک گئی ہوں گی۔ لیکن دنیا میں ایسے سرپھروں کی کمی نہیں جو اپنی جان جوکھم میں ڈال کر خطرناک کام سر انجام دیتے ہیں۔

flying-3

دو پہاڑوں کے درمیان رسی باندھ کر اس پر چلنے کا کارنامہ بھی فرانس سے تعلق رکھنے والی ’فلائنگ فرنچز‘ نامی کوہ پیماؤں کی ایک ٹیم نے انجام دیا۔

کئی ارکان پر مشتمل یہ ٹیم صرف پہاڑوں کو سر نہیں کرتی بلکہ پہاڑوں کی چوٹی پر پہنچ کر ایسے ایسے کام سر انجام دیتی ہے جنہیں دیکھ کر آپ کی سانس رک جائے۔

یہ ٹیم پہاڑوں کی چوٹی پر پہنچ کر دو پہاڑوں کے درمیان رسیاں اور تاریں باندھتی ہے اور ان پر بغیر کسی سہارے کے چلنا شروع کردیتی ہے۔ اس کام کے لیے یہ ہفتوں تک محنت اور پریکٹس کرتے ہیں۔

flying-5

بلند و بالا پہاڑوں کے درمیان رسیوں پر چلنے کی شوقین یہ ٹیم خود کو اسکائی لائنرز کہتی ہے۔

اس ٹیم کی جانب سے کئی دستاویزی فلمیں بھی بنائی جا چکی ہیں جن میں دکھایا جاتا ہے کہ کس طرح یہ ٹیم پہلے تنی ہوئی تاروں پر چلنے کی مشق کرتی ہے، اس کے بعد پہاڑوں کو سر کرنے جاتی ہے۔

وہاں پہنچ کر بھی یہ دو تین دن تک سہاروں کے ساتھ ان تاروں پر چلنے کی مشق کرتے ہیں۔ اس دوران تار پر چلنے والا گرتا بھی ہے، اس کا ہاتھ بھی چھوٹتا ہے اور اس کا توازن بھی بگڑتا ہے لیکن اس کی کمر کے گرد لپٹے کوہ پیمائی کے بیلٹ اسے بچا لیتے ہیں۔

flying-4

اس کے بعد اصل کھیل شروع ہوتا ہے۔ خوب مشق کرنے کے بعد بالآخر ایک روز ٹیم کا ایک رکن بغیر سہاروں کے تار پر چلتا ہوا ایک پہاڑ سے دوسرے پہاڑ کی طرف جاتا ہے۔ ذرا سی لغزش اسے سینکڑوں فٹ گہری کھائی میں گرا سکتی ہے، لیکن وہ اپنے پاؤں پر اپنی توجہ مرکوز کیے چلتا جاتا ہے یہاں تک کہ دوسرے کنارے پر پہنچ جاتا ہے۔

یہ ٹیم پہاڑوں پر پہنچ کر اسی طرح کے اور بھی کئی کرتب دکھاتی ہے۔ انہی میں سے ایک کرتب فضا میں اڑنے کا بھی ہے جس کے لیے انہوں نے خود اپنے ہاتھوں سے مصنوعی پر تیار کیے ہیں۔

flying-2

آئیے آپ بھی وہ دل دہلا دینے والی ویڈیو دیکھیں جسے دیکھ کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ ویڈیو میں دکھائے گئے پہاڑ اٹلی اور فرانس کی سرحد پر واقع الپس کے پہاڑ ہیں۔

Comments

- Advertisement -