تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

کوئی کہتا ہے کہ سی پیک سے ہمارا قرضہ بڑھے گا تو یہ غلط ہے: وزیر خارجہ

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سی پیک گیم چینجر ہے معاشی طور پر ہماری تبدیلی کا باعث بنے گا، کوئی کہتا ہے کہ سی پیک سے ہمارا قرضہ بڑھے گا تو یہ غلط ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، انھوں نے کہا پاکستان امریکی نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کی رائے سے متفق نہیں ہے اس لیے ان کی رائے کو مسترد کر دیا گیا ہے، ایلس ویلز کی رائے کا سی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

شاہ محمود نے کہا پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو پھر سے اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کشمیر کمیٹی چیئرمین فخر امام اور عسکری حکام نے صورت حال سے آگاہ کیا، اب وزارت خارجہ میں اہم اجلاس بلایا جائے گا جس کی صدارت کے لیے وزیر اعظم سے درخواست کی جائے گی، اجلاس میں وزیر اعظم کو آیندہ کی حکمت عملی سے آگاہ کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا امریکی کانگریس میں مسئلہ کشمیر بھرپور انداز سے اٹھایا گیا، یورپی یونین میں بھی اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے کہ انٹرنیشنل اور یو این آبزرورز کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی دی جائے، بھارتی سپریم کورٹ میں بھی دیر سے ہی صحیح مگر معاملہ اٹھا ہے، جس نے تقاضا کیا کہ بھارتی حکومت کشمیر پر مؤقف پیش کرے، لیکن بھارتی حکومت اپنی ہی عدالت میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نےسی پیک پرامریکی تنقید مسترد کردی

وزیر خارجہ نے کہا میڈیا سے بھی گزارش ہے مسئلہ کشمیر سے نظر نہیں اٹھانی چاہیے۔ مقبوضہ کشمیر میں جو شہادتیں ہو رہی ہیں ان کا سرٹیفکیٹ بھی جاری نہیں کیا جاتا، شہادتوں کی تعداد پر میڈیا کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے حقائق دنیا سے چھپائے جا رہے ہیں، یو این نے کہا سلیکٹڈ یورپی یونین ممبرز کو کشمیر لے جایا جا سکتا ہے، یو ایس ڈپلومیٹ کو بھی کشمیر جانے کی اجازت ملنی چاہیے۔

شاہ محمود نے کہا کل ناروے سفیر کی فوری طلبی کی گئی تھی اور انھیں تشویش سے آگاہ کیا گیا تھا، ناروے میں مقدس قرآن پاک کی بے حرمتی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا، ناروے سفیر کو بتایا گیا کہ اس اقدام سے اربوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی۔

انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ زرداری کا کیس اس لیے پنڈی شفٹ کیا گیا کہ سندھ کے ادارے ان کے تابع ہیں، سندھ حکومت ان کی تابع ہے وہ عدالت سے تعاون نہیں کر رہی تھی، سندھ حکومت احتساب کے عمل میں رکاوٹ اور ڈھال بنی ہوئی تھی، میرے خیال میں یہی وجہ ہے کہ آصف زرداری کا کیس پنڈی منتقل کیا گیا، خواہشات ایسی رہی ہیں کہ کوئی بھی احتسابی عمل سے گزرنا نہیں چاہتا۔

Comments

- Advertisement -