اسلام آباد(5 اکتوبر 2025): وزارت خارجہ نے سمود فلوٹیلا واقعے کے بعد مشتاق احمد خان کی وطن واپسی سے متعلق اہم بیان جاری کیا ہے۔
وزارت خارجہ نے سمود فلوٹیلا واقعے پر جاری اہم بیان میں کہا کہ پاکستان اسرائیلی قابض فورسز کے ہاتھوں گرفتار پاکستانیوں کی رہائی کیلئے متحرک ہے اور شہریوں کی حفاظت، جلد وطن واپسی کیلئے بین الاقوامی شراکت داروں سے رابطے میں ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق احمد اسرائیلی قابض افواج کی تحویل میں ہیں لیکن وہ محفوظ ہیں اور ان کی صحت اچھی ہے، قانونی ضابطوں کے مطابق مشتاق احمد کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، عدالت سے ڈی پورٹیشن آرڈر جاری ہونے پر مشتاق احمد کی وطن واپسی ہوگی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ نے پہلے بھی ان افراد کی واپسی میں معاونت کی جو پہلے اتارے گئے تھے، پاکستان ان برادر ممالک کا شکر گزار ہے جنہوں نے شہریوں کی واپسی میں مدد فراہم کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان اپنے تمام شہریوں کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، شہریوں کی واپسی کا عمل آئندہ چند دنوں میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔
اسرائیل نے گلوبل فلوٹیلا کے 4 اطالوی ارکان پارلیمنٹ کو ڈی پورٹ کر دیا
دوسری جانب گلوبل صمود فلوٹیلا کے 137 شرکا اسرائیلی قید سے رہا ہوکر استنبول پہنچ گئے، استنوبل ائیرپورٹ پر رضاکاروں کا پرتپاک استقبال کیا گیا، رہائی پانے والوں میں امریکا، اٹلی، برطانیہ، اردن اور دیگر ممالک کے شہری شامل ہیں۔
تین سو سے زائد رضاکار بدستور اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں، سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو بھی ابھی تک رہا نہیں کیا گیا ہے، اسرائیلی حکام کے بدترین سلوک پر کئی رضاکاروں نے بھوک ہڑتال کردی، اُدھر اٹلی سے دس کشتیوں پر مشتمل ایک اور فلوٹیلا غزہ کی جانب روانہ ہوگیا۔
مشتاق احمد خان سمیت تمام پاکستانیوں کی رہائی کیلیے ایک یورپی ملک سے رابطے میں ہیں، اسحاق ڈار
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں


