اسلام آباد: پاکستان کا کہنا ہے کہ ہم پُرامن افغانستان دیکھنا چاہتے ہیں یہاں کسی ‘اسپائلر’ کا کردار نہیں ہونا چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے بتایا کہ پاکستان دہشت گردی اور سرحد پار سے حملوں پر مسلسل تحفظات اجاگر کر رہےہیں، افغانستان میں ہونے والے گرینڈ جرگے سے متعلق میڈیا کو بتایا کہ افغانستان میں جرگے کی جانب سے کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا مقصد قیام امن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ قیام امن کے لئے اقدامات کے سلسلے کی ایک کڑی پاکستانی جرگے اور کالعدم ٹی ٹی پی مذاکرات ہیں، بھارت کے افغانستان میں کردار سےسب واقف ہیں مگر پاکستان خطے میں قیام امن کے لیے آئین کے مطابق اقدامات اٹھاتا رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سلامتی کونسل کشمیر میں بین الاقوامی جرائم کے ثبوتوں کا نوٹس لے: پاکستانی مندوب
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے افغانستان میں کردار سے سب واقف ہیں، ہم افغانستان کو پرامن اور منفی کردار سے پاک افغانستان چاہتے ہیں، یہاں کسی اسپائلر کا کردار نہیں دیکھنا چاہتے۔
بھارتی امداد کے براستہ پاکستان افغانستان جانے سے متعلق سوال کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بھارتی امداد جانےکی اجازت دی گئی، کیونکہ افغان عوام خوراک کے سنگین بحران کا شکار ہیں۔