تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

برطانیہ : مہنگائی بے قابو، لوگ فوڈ بینکوں سے مفت کھانا کھانا لگے

موجودہ حالات میں پوری دنیا مہنگائی کا شکار ہے لیکن برطانیہ میں مہنگائی نے تہلکہ مچا یا ہوا ہے، خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد ایک وقت کا کھانا کھانے پر مجبور ہے۔

مہنگائی کے مارے برطانوی شہریوں کو فوڈ بینکوں کے ذریعے کھانا فراہم کیا جارہا ہے، جہاں سے ان کو اپنا پیٹ بھرنے کا سامان مہیا کیا جاتا ہے۔

فوڈ بینکس انتظامیہ نے روز مرہ گھریلو اخراجات میں اضافے کی وجہ سے بڑھتے ہوئے بحران پر متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس صورتحال سے فوڈ بینکس پر کافی دباؤ بڑھ رہا ہے۔

برطانوی دفتر برائے قومی شماریات کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ مہینے میں افراط زر کی شرح 9 فیصد تک پہنچ گئی ہے جو ایک ماہ قبل 7 فیصد تھی۔

مہنگائی کے ہوشربا اضافے کے باعث لوگ اپنے گھروں کے یوٹیلٹی بل ادا نہیں کرپا رہے حتیٰ کہ ان کیلئے دو وقت کا کھانا کھانا بھی ناممکن ہوتا جارہا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کی بڑی تعداد فوڈ بینکوں کا رخ کررہی ہے۔

فوڈ بینکوں کی افادیت کے حوالے سے مقامی شہری مائیکل کاکس نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارے (فوڈ بینک) نے میری زندگی بچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اکیاون سالہ  مائیکل کاکس کا کہنا تھا کہ میں نے دو دن سے کچھ نہیں کھایا تھا میرے پاس پیسے بھی نہیں تھے تو تھک ہار کر ایک فوڈ بینک جانے کا فیصلہ کیا جہاں ضرورت مندوں کو بنیادی اشیاء فراہم کی جاتی ہیں۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز سیکڑوں لوگ مشرقی لندن میں ایک فوڈ بینک کے سامنے قطار لگائے کھڑے تھے، جنہیں ایک کوپن دیا گیا تھا جس سے وہ تین دن کا راشن گھر لے جاسکتے تھے۔

قطار میں کھڑے ہر شخص کو اس کی ضروریات اور خاندان کے افراد کی ضرورت کے مطابق راشن کا ایک تھیلا فراہم کیا جاتا ہے جس میں مخیر حضرات کی جانب سے عطیہ کردہ کھانے پینے کی بہت سی اشیاء موجود ہوتی ہیں۔

سیڈوئن فلور فیومبا ایک گریجویٹ نرس ہیں ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے تین بچوں کو کھانا کھلانے اور روزمرہ کے اخراجات پورے کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ زندگی اب بہت مشکل ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی جو بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس کا میں اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی لہٰذا میں نے محسوس کیا کہ فوڈ بینک میرا آخری سہارا ہے تاکہ میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرسکوں۔

کنزیومر ایسوسی ایشن کے ایک حالیہ سروے کے مطابق ان حالات میں لاکھوں برطانوی شہری ایک وقت کھانا چھوڑنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ سروے میں 3ہزار افراد سے کی گئی بات چیت کے بعد رپورٹ میں بتایا گیا کہ برطانیہ کی آدھی آبادی ایک وقت کا کھانا کھانے پر مجبور ہے۔

Comments

- Advertisement -