تازہ ترین

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

وزیراعظم شہباز شریف سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف نے سعودی وزیر...

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

سحر و افطار میں کن غذاؤں کا استعمال ضروری ہے

کراچی : رمضان المبارک میں مہینے میں سحر اور افطاری کا خاص اہتمام کیا جاتا ہے ، رمضان مبارک میں سحر و افطار کے اوقات میں غذا کا اعتدال کے ساتھ استعمال بہت ضروری ہے۔

سحر و افطار میں پانی کا استعمال بڑھا دینا چاہیئے، پانی یا پھلوں کے رس زیادہ سے زیادہ پییں اپنی غذا میں دودھ اور دہی کا استعمال بھی ضرور کریں۔

سحری

ماہرین کا کہنا ہے کہ روزے داروں کو سحری ضرور کرنی چاہیئے تاکہ دن بھر جسم میں پانی اور توانائی کی کمی نہ ہو،سحری میں ایسی غذا استعمال کرنی چاہیئے جس میں کاربوہائیڈریٹس زیادہ ہوں۔

سحری میں ایک پیلالہ دلیہ دودھ کے ساتھ استعمال کریں ، ساتھ ہی ایک مٹھی میوے کا استعمال بھی فائدے مند ہے ۔

سحری میں چکی کے آٹے کی روٹی کا استعمال کیا جائے۔ دلیہ یا دوسرے کسی غلے اور اسپغول کی بھوسی کا استعمال ہمیں دیر تک بھرے پیٹ کا احساس دلاتا ہے اور صحت کے لئے بھی اچھا ہے۔ گوشت، مچھلی، مرغی اور انڈے کا استعمال اپنی صحت اور بیماری کو سامنے رکھتے ہوئے اور دودھ اور دودھ سے بنی چیزیں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں۔

سحری کے وقت سخت غذا، بھنے ہوئے گوشت اور مصالحہ دار غذا وغیرہ کھانے سے دن میں پیاس لگنے کا امکان ہوتا ہے۔

سحری میں تیز یا سٹرونگ چائے، کافی، کوک ، سیون اپ یا اس جیسی دیگر مشروبات،مصالحہ جات، تیز مرچ، نمکین غذا کھانے سے پیاس زیادہ لگنے کا خطرہ ہے۔

افطاری

ماہرین کہتے ہیں کہ روزہ کھولنے کے لیے کھجور اور دہی، پانی اور تازہ پھلوں کا رس استعمال کرنا چاہیئے۔ اس کے بعد دس منٹ تک انتظار کرنے کے بعد ایسی خوراک لینی چاہیئے جس میں معدنیات زیادہ ہوں۔

افطار پر پھل کا پیالہ یا بغیر پاپڑی کی چنا چاٹ کھا کر افطار کیا جاسکتا ہے لیکن ان چیزوں میں چینی، نمک اور تیل کا استعمال نہ کریں۔

افطار پر اعتدال سے خوراک لینی چاہیئے۔ کوشش کرنی چاہیئے کہ چینی اور چربی سے بنی چیزوں سے پرہیز کیا جائے، کیونکہ یہ کھانے نہ صرف انسانی میٹابولیزم پر منفی اثرات ڈالتے ہیں، بلکہ اس سے سر میں درد ہو سکتا ہے اور انسان تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔

افطار میں مرغی کا گوشت اور ابلے ہوئے چاول ، جبکہ سبزیوں اور پھلوں والے کریم سلاد کا بھی استعمال کریں۔

افطار اور سحری کے درمیان سبزی جات اور فروٹ جسیے تربوز،آڑو وغیرہ دن کے بھوک اور پیاس سے بچانے میں موثر ہیں۔

ہمارے ہاں سموسوں، پکوڑوں کے بغیر افطار نامکمل سمجھی جاتی ہے اگر اس کے بغیر افطاری ممکن نہیں ہے تو ان سموسوں یا رول پر تیل برش کر کے بیک کر لیں۔

ایسے کھانے جن میں تیل گھی وغیرہ کا استعمال بالکل نہیں ہوتا یا بہت کم مقدار میں ہوتا ہے، جیسے آلو چھولے کی چاٹ اور دہی بڑے وغیرہ کا استعمال کریں، تیل و گھی والے سموسے، پکوڑے، کچوریوں کے بجائے سینڈوچ بہتر متبادل ثابت ہوگا۔

ماہرین نرم اور زود ہضم غذا جیسے یخنی،شوربہ ، مرغی کا گوشت،کھیر اور دیگر نرم غذا کھانے کی تاکید کرتے ہیں اسکے علاوہ سبزی جات، فروٹ،سوپ وغیرہ بھی افطاری اور سحری دونوں میں بہت مفید ہے جو نہ صرف بدہضمی سے بچاتا ہے بلکہ آرام دہ نیند میں بھی مفید ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -