تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

پاکستان کو درپیش فوڈ سیکیورٹی قومی سلامتی کا چیلنج ہے: عمران خان

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو فوڈ سیکیورٹی کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے، فوڈ سیکیورٹی اصل میں نیشنل سیکیورٹی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کسان کنونشن سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا پاکستان میں 40 فی صد بچے نہ اپنے قد پر پہنچتے ہیں نہ ان کا دماغ بن پاتا ہے، کیوں کہ ان کی غذا پوری نہیں ہو پاتی، دودھ خالص نہیں مل رہا، اور جو دودھ بیچا جارہا ہے وہ دودھ ہی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا اس کنونشن کا مقصد منزل کا تعین کرنا ہے، فوڈ سیکیورٹی قومی چیلنج ہے، پچھلے سال ہم نے 40 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کی، ہم نے کبھی سوچا ہی نہیں کہ گائیں، بھینسوں کی جنس کو ٹھیک کریں، دیگر شعبہ جات کی طرح زراعت کے شعبے میں بھی چھوٹے کسان پچھے رہ گئے، ہم نے اقدامات نہ کیے تو آگے فوڈ سیکیورٹی بڑا خطرہ بن جائے گا، اُس قوم کو سزا ملنی چاہیے جو اپنے لوگوں کی غذا پوری نہیں کرتے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا ہم احساس پروگرام کے تحت نیوٹریشن کا پروگرام لے کر آ رہے ہیں، دودھ کے نام پر پتا نہیں کیا بیچا جا رہا ہے، عوام کو خالص دودھ نہیں مل رہا، اس سے بہت سے بچے زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں، دودھ کا بڑا مسئلہ ہے مجھے کہاگیا کہ دودھ ٹھیک نہیں، معلوم ہوا کہ زیادہ تر دودھ مضر صحت ہے، یہ بھی بتایا گیا کہ وہ دودھ نہیں، زیادہ تر دودھ یوریا اور واشنگ مشین میں بن رہا ہے۔

عمران خان نے کہا ہم نے ارادہ کر لیا ہے کہ کسان کے لیے تحقیق کرنی ہے، کسان کے لیے بیج دریافت کرنے ہیں، لیکن نشہ کرنے والوں کی طرح ہمیں بھی امداد لینے کی عادت ہوگئی، ہم کسان کے لیے کسان کارڈ کا اجرا کر رہے ہیں، کسانوں کے پاس ڈائریکٹ سبسڈی جائے گی، ہمارے لوگ چھوٹے کسانوں کو ٹریننگ دیں گے، ہمارے پاس زمین بھی خالی پڑی ہے۔

انھوں نے مزید کہا ڈی آئی خان، چولستان، بلوچستان میں زمین خالی پڑی ہے، ان علاقوں میں زیتون کا انقلاب آ رہا ہے، ہم چند سالوں میں زیتون آئل کے ایکسپورٹر بن جائیں گے، ہمارے 30 فی صد پھل، سبزیاں ضائع ہو جاتی ہیں کیوں کہ اسٹوریج نہیں، ہماری کوشش یہی ہوگی کہ کسان خوش حال ہو، اپنی زمین پر پیسہ لگائے۔

وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ایواکاڈو سب سے مہنگی سبزی ہے، اس لیے انھوں نے اسے اپنے گھر میں اگا لیا ہے، انھوں نے چین کے حوالے سے کہا کہ چین میں کسان ورچوئل مارکیٹ جاتا ہے، اور وہ ورچوئل مارکیٹ سے آن لائن چیز فروخت کرتا ہے۔

Comments

- Advertisement -