تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

کینسر سے بچنے کے لیے کن غذاؤں سے پرہیز لازمی ہے ؟

کینسر غیر معمولی خلیات کی بے ترتیب نمو کا نام ہے جو عمومی طور پر ٹیومر کی صورت میں جسم پر نمودار ہو جاتے ہیں تاہم ہر ٹیومر کینسر نہیں ہوتا۔

اس لیے اگر جسم کے کسی حصے میں بھی ٹیومر نمودار ہو فوری طور پر اپنے معالج سے رجوع کرنا چاہیے تاکہ بروقت علاج کا آغاز کیا جائے اور یاد رکھیئے جلد تشخیص سے مریض کو اس جان لیو بیماری سے بچانا آسان ہوجاتا ہے۔

کینسر جان لیوا مرض ہے 


ایک رپورٹ کے مطابق دنیا میں ہر سال 70 لاکھ سے زائد ا فراد اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر جان کی بازی ہار جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں کینسر میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ سالانہ سے زائد ہے اور گزشتہ ایک دہائی سے کینسر کے مریضوں کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔

کینسر کی اقسام 


کینسر کئی قسم کا ہوتا ہے جن میں پھپھڑوں کا کینسر، بریسٹ، منہ، حلق، جگر اور خون کا کینسر عام ہے، پاکستان میں خواتین میں بریسٹ کینسر اور مردوں میں منہ کے کینسر میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کا علاج نہ صرف یہ کہ مہنگا بلکہ تکلیف دہ بھی ہوتا ہے ایسے میں احتیاط اور پرہیز کے ذریعے ہی اس مرض سے بچا سکتا ہے۔

کینسر کی علامات 


کینسر کی علامات میں جسم کے کسی حصے میں ٹیومر کا نمودار ہونا، جسم کے مختلف حصوں سے خون کا بہنا، بناء کسی وجہ کے تیزی سے وزن کا کم ہونا، مسلسل کھانسی رہنا اور خوراک نگلنے میں دشواری کا سامنا کرنا شامل ہیں اگر درج بالا علامات میں دو علامتیں ایک ساتھ واضح ہوجائیں تو کینسر کی تشخیص کا ٹیسٹ کرانا چاہیئے۔

کینسر کی وجوہات 


کینسر کی بنیادی وجہ تاحال نا معلوم ہے لیکن کلینیکل پریکٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ 90 سے 95 ویں صد مریضوں میں انوائرمینٹل فیکٹرز کینسر کی بڑی وجہ ہے جب کہ 5 سے 10 فی صد مریضوں میں یہ مرض موروثی ہوتا ہے۔

انوائرمینٹل فیکٹر میں غیر متوازن غذا، تمباکو نوشی، پان، چھالیہ، گٹکا اور ماوا کا بے جا استعمال،موٹاپا، انفیکشن اور ریڈیشن شامل ہیں۔

کینسر سے بچاؤ کا واحد طریقہ پرہیز ہے


غذا کے انتخاب میں محتاط رویہ اپنا کر کینسر سے محٖفوظ رہا جا سکتا ہے اگر درج ذیل غذاؤں سے پرہیز برتا جائے تو کینسر جیسی موزی بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔


غیرفطری شکر اور مصنوعی مٹھائی


غیر فطری شکر (مصنوعی طریقے سے تیارکردہ) جہاں خون میں شوگر لیول میں اضافے کا باعث بنتی ہے وہیں اس کے زیادہ استعمال سے زیابیطس کا مرض لاحق ہوجاتا ہے دوسری جانب  مصنوعی طریقے سے لی گئی شکر کینسر کے خلیات کے بڑھاوے کا بھی موجب ہوتے ہیں۔

1931 میں جرمن ماہر طب نے انکشاف کیا کہ کینسر کا باعث بننے والے ٹیومرز جو بعد میں کینسر کی شکل اختیار کر لیتے ہیں دراصل مصنوعی شکر کے استعمال سے پیدا ہوتے ہیں۔

خیال رہے شکر کی مناسب مقدار ہمارے روز مرہ کی خوراک میں موجود ہوتی ہے تاہم کولڈ ڈرنکس، چینی، چاکلیٹس اور ان جیسی دیگر چیزوں میں مصنوعی مٹھاس استعمال کی جاتی ہے جس سے کینسر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

چنانچہ بہتر یہی ہے کہ ریفائنڈ چینی اور مصنوعی مٹھاس کے بجائے شہد، گڑ اور براؤن شوگر استعما کی جائیں۔


ڈبے میں پیک شدہ گوشت 


عمومی طور پر گوشت میں ذائقے کی تبدیلی اور زیادہ عرصے تک استعمال کے لیے انہیں خاص قسم کے عمل سے گذارا جاتا ہے جس میں مختلف کیمیکلز کا استعمال کیا جاتا ہے بعد ازں  مخصوص پیکنگ میں پیک کیا جاتا ہے جسے پروسیسڈ میٹ کہا جاتا ہے۔

چنانچہ فیکٹریوں میں تیار کردہ گوشت کے بجائے تازہ گوشت کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں جو کسی بھی قسم کے کیمیکل پراسس سے نہ گزرا ہو۔


فارم ہاؤس کی مچھلیاں


فارم ہاؤس جہاں مچھلیوں کی افزائش تجارتی بنیادوں پر کی جاتی ہے وہاں زیادہ سے زیادہ مچھلیوں کی افزائش کے لیے مختلف کیمکل اور غیر قدرتی طریقوں کا استعما ل کیا جاتا ہے جس سے مچلھیوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے لیکن وہ کئی طرح کی بیماریوں کا بھی موجب بنتی ہیں جن میں سر فہرست کینسر ہے۔

ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ مچھلیوں کی افزائش میں غیر معمولی اضافے کے لیےمختلف قسم کی ادویات اور کیمیکل کا استعمال انسانی صحت کے لیےمضر ہے اس لیے قدرتی طریقے سے حاصل کی گئی مچھلیوں کو ہی اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔


نائٹریٹ ملی غذا


وہ کھانے جن میں نائٹریٹ زیادہ مقدار میں موجود ہوں وہ غذائیں جسم میں غیر ضروری اور غیر معمولی خلیات کے اکٹھے ہونے میں مدد دیتے ہیں جو بعد میں ٹیومر میں تبدیل ہوجاتے ہیں اس لیے خورد و نوش کی ایسی اشیاء سے پرہیز کرنا چاہیے جن میں نائٹریت موجود ہوں۔


غیر معیاری تیل سے تیار ہونے والی اشیاء


عمومی طور پر بازار میں ایسے تیل میں کھانے پکائے جاتے ہیں جن کی تیاری میں معیار کا خیال نہیں رکھا جاتا خصوصی طور پر فنگر چپس کی تیاری میں نہایت ناقص تیل استعمال کیا جاتا ہے اور یہ بچوں کی مرغوب غذا بھی ہے اس لیے اگر آپ چاہتے ہیں کہ بچے کینسر جیسی موزی مرض سے محسوس رہیں تو غیر معیاری تیل کے بجائے زیتون، ناریل اور پام آئل استعمال کریں۔


چپس، پاپ کارن اور فاسٹ فوڈ


چپس، پاپ کارن اور فاسٹ فوڈ سے مکمل پرہیز کیجیے جہاں ان غذاؤں کی تیاری میں معیاری تیل استعمال نہیں کیا جاتا وہیں جس پیکنگ میں یہ دستیاب ہوتے ہیں ان کی تیاری میں کمیکلز استعمال کیا جاتا ہے جو غذا کے ذریعے خون کا حصہ بن جاتے ہیں اور ٹیومرکا باعث بنتے ہیں۔

اگر کینسر سے بچنے چاہتے ہیں تو ۔۔۔۔۔ 


جدید تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ کینسر کا علاج مہنگا اور تکلیف دہ ہی صحیح لیکن کینسر سے بچاؤ نہایت آسان، سادہ  اور سستا بھی ہے بس اپنی زندگی کو فطرت کے قریب سے قریب تر کیجیئے اور متوازن غذا فطرت سے حاصل کریں جو سستے بھی ہیں اور بآسانی دستیاب بھی ہیں علاوہ ازیں مصنوعی ذائقے، مصنوعی شوگر، باہر کے کھانے اور  ٹیٹرا پیک اشیاء سے اجتناب کریں۔

Comments

- Advertisement -