تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

غیرملکی ملازمین کی بڑی تعداد کویت سے خلیجی ممالک منتقل، وجہ سامنے آگئی

کویت : دنیا کے مختلف ممالک سے روزگار کیلئے کویت آنے والے غیرملکیوں کی بڑی تعداد اب دبئی (یو اے ای) جانے کیلئے کوشاں ہے، جس کی وجہ پرکشش تنخواہ اور مراعات ہیں۔

غیر ملکی گھریلو ملازمین کویت چھوڑ کر کون سے خلیجی ملک جا کر بسنے لگے؟ اور کویت چھوڑنے کی کیا وجوہات پیش آئیں اس حوالے سے کویتی ماہر اقتصادیات نے پردہ اٹھا دیا۔

روزنامہ الجریدہ کی رپورٹ کے مطابق گھریلو محنت کے امور کے ماہر بسام الشمری نے کویت میں غیر ملکی گھریلو ملازمین میں ایک نئے رجحان کا انکشاف کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کویت سے متحدہ عرب امارات خاص طور پر دبئی کے انٹری ویزا کے حصول کے لیے بڑی تعداد میں غیر ملکی گھریلو ملازمین وہاں کا رخ کررہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کویت ان لوگوں کے لیے ایک “ٹرانزٹ” اور ایک گیٹ وے میں تبدیل ہوگیا ہے جہاں سے غیر ملکی افراد کام کرنے کے لیے دبئی جانا چاہتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بسام الشمری کا کہنا ہے کہ انہیں قانونی فریم ورک کے مطابق مقامی دفاتر کے ذریعے بھرتی کیا جاتا ہے جس کے بعد وہ متحدہ عرب امارات میں داخلے کے ویزے کے لیے درخواست دیتے ہیں اور پھر واپس نہیں آتے۔

انہوں نے بتایا کہ کویت کے برعکس زیادہ تنخواہوں اور مختلف مراعات کے ساتھ وہاں کام کا ماحول خاص طور پر گھریلو ملازمین کے لیے پرکشش ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کویت ان غیر ملکی مزدوروں کے تنازعات کے اضافے کی وجہ سے ان کے کویت سے نکلنے کا سبب بن رہا ہے۔ خیال رہے کہ اکتوبر کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ہے پبلک اتھارٹی فار مین پاور کے پاس مزدوروں کی 1ہزار سے زائد شکایات درج ہیں۔

ان شکایات میں مفرور رپورٹس، عدلیہ کو ریفر کیا جانا اور ملازم کا پاسپورٹ ضبط کرنا، اس کے علاوہ ماہانہ واجبات نہ ملنے یا نوکری ختم ہونے کے بعد ملنے والی سروس کی رقم نہ دینے کی شکایات بھی شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان گھریلو ملازمین میں وہ لوگ شامل ہیں جن کے خلاف کفیل سے بھاگ جانے کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی یا وہ لوگ جن کے اپنے کفیلوں کے ساتھ مزدوری کے تنازعات تھے اور انہیں خوش اسلوبی سے حل نہیں کیا جاسکا تھا۔

Comments

- Advertisement -