اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ نے امریکہ اور بھارت کے دفاعی تعاون کے با ہمی معاہدے کے بارے میں کہا کہ ہتھیاروں کی دوڑ میں اضا فے سے خطے کا امن متاثر ہوگا۔
اسلام آباد میں ترجمان دفتر خارجہ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم نے راجوڑی، پونچھ سیکٹرزمیں بھارتی ڈرونز کی تعیناتی کی میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں گوکہ امریکا اور بھارت کا دفاعی تعاون کا معاہدہ انکا باہمی معاملہ ہے مگر ہتھیاروں کی دوڑمیں اضافے سے خطے کا امن متاثر ہوگا اور اگر اس معاہدے کا اثر پاکستان پر پڑے تو پھر ہمیں خدشات ہونگے، جس کا اظہار ہم ماضی میں بھی کرچکے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ماضی میں بھی این ایس جی پر بھارت کو رعایتیں دی گئیں، بھارت کی بحیرہ ہند کو ایٹمی بنانے کی کوششیں باعث تشویش ہیں، پاکستان خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے ، پاکستان اپنی سلامتی کے لئے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ایل اوسی کی خلاف ورزیاں پاکستان کیلئے باعث تشویش ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں23فروری سےابتک126کشمیری زخمی ہوئے جبکہ بڑی تعداد میں کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں مظالم سے توجہ ہٹانے کیلئے بھارت اشتعال انگیزی کرتا ہے، بھارت نے دسمبر2016سے 1400بار ایل اوسی کی خلاف ورزی کی ، بلااشتعال خلاف ورزیوں میں 400سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔
کلبھوشن یادیو کے حوالے سے دفترخارجہ نے کہا کہ کلبھوشن یادیوبھارتی بحریہ کا ایک حاضر سروس آفیسر ہے ، کلبھوشن یادیو کو پاکستان میں سرگرمیوں پر گرفتار کیا گیا، وزارت داخلہ کلبھوشن یادیو کا معاملہ دیکھ رہی ہے، سوامی آسیم آنند نے سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کا اعتراف کیا ، اس حملے میں 48پاکستانی شہید ہوئے، جس میں کرنل پروہت سمیت دیگربھارتی فوجی شامل تھے ، سمجھوتہ ایکسپریس کیس کو بھارت سے اٹھا رہے ہیں۔
افغانستان کے معاملے پر ترجمان نے کہا کہ افغانستان ایک خودمختار ملک اوراپنےفیصلوں میں آزاد ہے، کابل میں دہشت گردحملےکی مذمت کرتے ہیں ، ہم نے افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی جانب بارہا اشارہ کیا ،افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہ پاکستان میں حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں، گزشتہ چند روز میں افغانستان سےحملوں میں کئی جوان شہید ہوئے جس کیلیے پاک افغان سرحد پر مختلف اقدامات کئے ہیں۔
ای سی او اجلاس سے متعلق دفترخارجہ نے کہا کہ ای سی او اجلاس کا اہم نتیجہ ویژن 2025کی صورت میں سامنے آیا، اجلاس میں علاقائی اورمعاشی خوشحالی پر غور کیا گیا اور ترقی، خوشحالی کی خواہش پراتفاق کیا گیا، ای سی اواجلاس کی سائیڈلائن ملاقاتوں میں کشمیر کا معاملہ بھی اجاگر کیا،
اجلاس کی کامیابی اعلیٰ شخصیات،قیادت کی شرکت سے عیاں ہے۔