اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہا وزیراعظم عمران خان 8اور 9اکتوبر کو چین کا دورہ کریں گے، دورہ چین قیادت میں باقاعدگی سے رابطوں کی روایت کاحصہ ہے، دورے سے باہمی معاشی، سرمایہ کاری اور تذویراتی تعلقات مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان 8 اور 9 اکتوبر کو چین کا دورہ کریں گے، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ وزیراعظم عمران خان کی چینی صدر اور وزیراعظم سے ملاقاتوں میں شریک ہوں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو دورےکی دعوت چینی ہم منصب نے دی ہے، چین کے صدر اور وزیراعظم الگ الگ عمران خان کے اعزاز میں ضیافت دیں گے، دونوں وزرائےعظم کی موجودگی میں معاہدوں اور یاد داشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا وزیر خارجہ، وزیر ریلوے، وزیر منصوبہ بندی بھی وزیراعظم کے ہمراہ جائیں گے جبکہ مشیرتجارت، معاون خصوصی پٹرولیم ، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ وفد میں شامل ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کا دورہ چین قیادت میں باقاعدگی سے رابطوں کی روایت کا حصہ ہے، دونوں ملک دو طرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر مشاورت کرتے ہیں، وزیراعظم علاقائی ترقی، جنوبی ایشیا میں امن پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے دورہ چین میں 5 اگست کے بعد سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر غور کیا جائے گا اور باہمی معاشی، سرمایہ کاری اور تذویراتی تعلقات مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا وزیراعظم سی پیک پرکام کی رفتارتیز کرنے پرعملدرآمد سے آگاہ کریں گے اور چین کے کاروباری وکارپوریٹ سیکٹر کے نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم بیجنگ ہارٹی کلچر ایکسپو کی اختتامی تقریب میں شرکت کریں گے۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان تین روزہ دورےپرآج چین روانہ ہورہے ہیں، وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، وزیرریلوے شیخ رشید اور وزیر منصوبہ بندی خسروبختیار شامل ہیں، دورے کے دوران وزیراعظم چینی صدرسمیت اعلیٰ چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
وفاقی وزیرمنصوبہ بندی و ترقی خسروربختیار کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے دورہ چین میں ایم ایل ون پر باضابطہ بات چیت ہوگی، سی پیک کے سارے پروجیکٹ چل رہے ہیں، جنہیں بروقت مکمل کرنے کیلئے پُرعزم ہيں۔
دورہ چین میں متعدد مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط ہوں گے، پاک چین جوائنٹ کوآرڈی نیشن کمیٹی کے امور،ایم ایل ون اوردیگر معاملات بھی زیر غورآئیں گے جبکہ عمران خان مسئلہ کشمیر پر بھی مشاورت کریں گے۔