ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مراسلے کئی روز تک کو دبانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں، ٹیلی گرام دفترخارجہ پہنچا اور قانون کے مطابق متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا۔
دفتر خارجہ پاکستان کے ترجمان عاصم افتخار نے اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی مراسلے کا بغور جائزہ لیا گیا، پریمئیر انٹیلی جنس ایجنسی نے کمیٹی کو بریفنگ دی، ایجنسی نے تصدیق کی کہ کسی بیرونی سازش کےثبوت نہیں ملے، سلامتی کمیٹی کے دونوں بیان ایک دوسرے سےملتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ مراسلے کئی روز تک کو دبانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں، ٹیلی گرام دفترخارجہ پہنچا اور قانون کے مطابق متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا اور قومی سلامتی کمیٹی میں زیر بحث لایا گیا اور پھر ڈیمارش دیا گیا، ہمیں اب پاکستان کے مفادات کی سفارتکاری پر توجہ اور اس بحث سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسد مجید پر کسی قسم کا دباؤ نہیں تھا ایسی خبریں من گھڑت ہیں، اسد مجید نے خود کمیٹی کو بریفنگ دی ان سے انکوائری نہیں کی گئی، اسد مجید اب بیلجئم میں نئے سفیر کے طور پر ذمے داریاں سنبھالیں گے اور وہ اپنے نئے اسائنمنٹ پر برسلز پہنچ گئے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن مستقل امن کیلیے مسئلہ کشمیر کا حل لازمی ہے، بھارت میں ہندو توا نظریات فروغ پا رہے ہیں، اقلیتوں کے خلاف ناروا رویہ روا رکھا جا رہا ہے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ دھوکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے رتلے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، منصوبہ عالمی قوانین اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، ہندوستان اس منصوبے کی تعمیر سے باز رہے۔
ترجمان عاصم افتخار نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان حالیہ برطانوی وزیراعظم کے دورہ بھارت کا بھی جائزہ لے رہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان ہونیوالے معاہدوں کو دیکھ رہے ہیں ان میں سے کچھ معاہدوں پر پاکستان کو تشویش ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حلف اٹھانے کے بعد خارجہ پالیسی کی خدوخال پر روشنی ڈالی، انہیں متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ نے مبارکباد دی جب کہ نئے وزیراعظم نے اسلامی ممالک سمیت بھارت سے اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ حال ہی میں امریکی کانگریس کی رکن الہان عمر نے پاکستان کا اہم دورہ کیا ہے اس دوران الہان عمر نے صدر، وزیراعظم اور دیگر اہم شخصیات سےملاقاتیں کیں اور لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر خطے کے امن کیلئے کاوشیں جاری رکھیں گے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ سعودی عرب جائیں گے اس دورے کی مزید تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں دہشتگردی کی نئی لہر پر تشویش کرتا ہے افغانستان میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس ہے، پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگرد حملوں میں تیزی آئی، افغان سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، ٹی ٹی پی سمیت دیگر دہشتگرد گروپ دہشتگردی میں ملوث ہیں،
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ فلسطین میں ماہ صیام میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں،عالمی برادری اسرائیلی مظالم کا نوٹس لے، او آئی سی وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس جدہ میں جاری ہے۔