تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو مسترد کر دیا

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان آئین اور قانون کے مطابق چلنے والا ملک ہے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ پاکستان آئین اور قانون کے مطابق چلنے والا ملک ہے جہاں تمام شہریوں کو بنیادی حقوق دستیاب ہیں اور حکومت مقامی قوانین و بین الاقوامی کمٹمنٹس پوری کر رہی ہے۔ پاکستان آئینی طور پر بنیادی آزادیوں اور انسانی حقوق پر یقین رکھتا ہے، اس ضمن میں پاکستان اپنی تمام تر ذمے داریاں ادا کر رہا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ 9 مئی واقعات میں ملوث کرداروں کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق سلوک کیا جا رہا ہے۔ ان واقعات میں چند افغان شہریوں کی کی گرفتاری کی بھی اطلاعات ہیں۔ خدیجہ شاہ دہری شہریت کی وجہ سے امریکی سفارتخانے نے قونصلر رسائی کی درخواست کی، اس کیس میں امریکی سفارتخانے کی درخواست وزارت داخلہ کو بھیج دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی زمین پر غیر قانونی طور پر قابض ہے۔ کشمیر میں بھارتی افواج کا ظلم و ستم جاری ہے اور وہاں نوجوانوں، بچوں پر فائرنگ کے واقعات جاری ہیں۔ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

ممتاز زہرہ نے کہا کہ پاکستان نے نئی بھارتی پارلیمان میں اکھنڈ بھارت کی تنصیب کو مسترد کیا اور بھارتی حکمران جماعت کے رہنماوں کے بیانات کو بھی مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ابھی نندن کا معاملہ ایک بند کیس ہے، جہاز گرانے کے بعد اس کو گرفتار کیا گیا بعد میں جذبہ خیر سگالی اور تناؤ میں کمی کے لیے اس کو رہا کیا گیا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ عافیہ صدیقی کا معاملہ ایک پرانا معاملہ ہے، پاکستان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں بھرپور مدد کر رہا ہے۔ حکومت اور دفتر خارجہ برسوں سے اس کیس میں کوششیں کر رہے ہیں اور ان کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی 3 ملاقاتوں میں مدد کر چکے ہیں۔

انہوں نے ریاض میں ایرانی سفارتخانے کا کھلنے کو انتہائی مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے مثبت تعلقات میں اضافہ ہوگا اور خطے میں امن وسلامتی کی صورتحال مزید بہتر ہوگی۔

ترجمان نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن اہم منصوبہ ہے، اس منصوبے کی پیچیدگیوں پر ایران اور امریکا دونوں سے رابطے میں ہیں۔ ہم نے ایرانی امیر البحر کا علاقائی بحری اتحاد کے متوقع قیام پر بیان دیکھا ہے، ہم ایسی کسی تجویز کے موصول ہونے پر ہی کچھ تبصرہ کر سکتے ہیں، وزیر خارجہ کے متوقع دورہ ایران کے حوالے سے ابھی فیصلہ یا تاریخ طے نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملائشیا میں پھنسنے والے پاکستانیوں کا معاملہ کوالالمپور میں پاکستانی ہائی کمشنر سے اٹھایا ہے، ایئرپورٹ پر پھنسے پاکستانیوں نے ای ویزا کے لیے اپلائی کیا تھا، ای ویزا پر جانے والے اکثر پاکستانیوں کا ایئرپورٹ پر انٹرویو ہوتا ہے، انٹرویو میں ناکامی پر انہیں واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -