اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ توہین آمیزکلمات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، بھارت میں تھوڑی سی بھی اخلاقی جرات ہے تو بی جے پی رہنماؤں کو کٹہرے میں لائے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا بی جے پی حکومت اقلیتوں پرمظالم ڈھانے میں ملوث ہے، بی جے پی رہنماؤں کے توہین آمیزکلمات کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، معاملے پر بھارتی ناظم الامورکوطلب کرکے شدیداحتجاج ریکارڈکرایا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیکرٹری خارجہ نے مختلف افراد کو اقلیتوں پر بھارتی مظالم سے آگاہ کیا، بی جے پی رہنماؤں کے بیانات سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے، بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ریاستی مشنری استعمال کی جارہی ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت میں تھوڑی سی بھی اخلاقی جرات ہے تو بی جے پی حکام کی مذمت کرے اور ان حکام کو کٹہرے میں لائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت مسلمانوں اوردیگراقلیتوں کےخلاف مہم جاری رکھے ہوئے ہے جبکہ پاکستان اس کے برعکس مذہبی ہم آہنگی اوررواداری کوفروغ دے رہاہے، پاکستان نے 600سے زائد سکھ یاتریوں کو یاترا کے لیے ویزے جاری کیے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کی سیکیورٹی کونسل کی رکنیت پر پاکستان کا اپنا ایک موقف ہے اور نیوکلیئر سپلائرزگروپ کےحوالے سے بھی پاکستان کا اپنا ایک موقف ہے۔
امریکی رپورٹ کے حوالے سے دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کیجانب سے دنیا میں مذہبی آزادیوں کی رپورٹ میں دوہرے معیارات ہیں، اس طرح کی رپورٹ میں ایک طویل عرصے سے مسائل دیکھے گئے ہیں،اس میں زمینی حقائق اورمثبت اقدامات کونظراندازکیاگیاہے، ہم انسانی حقوق کے احترام کے حوالے سے پرعزم ہیں۔
جرمن وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے متعلق ترجمان نے بتایا کہ جرمن وزیر خارجہ انالینا بئیر بوک نے پاکستان کا دورہ کیا تاہم کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کےباعث جرمن وزیر خارجہ کو دورہ مختصر کرنا پڑا۔