تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

جنگل میں چھپے ڈاکو پکڑنے کے بجائے جنگل کو جلا دیا گیا

جھنگ: صوبہ پنجاب کے ضلع جھنگ میں واقع شور کوٹ کی تحصیل میں ڈاکوؤں کے جنگل میں چھپنے پر پولیس نے پورے جنگل کو جلا ڈالا۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ جنگلات کے ملازمین اور گارڈ نے 4 مسلح افراد کو جنگل میں چھپتے دیکھا تھا جس کے بعد پولیس کو اطلاع دی گئی۔

پولیس 6 گھنٹے تک ڈاکوؤں کو تلاش کرتی رہی اس کے بعد ناکامی پر جنگل کے بلاک 2 کو آگ لگا دی گئی۔

پولیس کی جانب سے جنگل میں آگ لگانے سے 100 ایکڑ پر لگے درخت جل گئے۔

یاد رہے کہ وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق سنہ 2000 سے 2005 تک پاکستان کے جنگلات کی بے تحاشہ کٹائی کی گئی۔

اس بے دریغ کٹائی کی وجہ شہروں کا تیز رفتار اور بے ہنگم پھیلاؤ اور زراعت کے لیے درختوں کو کاٹ دینا شامل ہے اور اس کے باعث گلوبل وارمنگ (درجہ حرارت میں اضافہ) ہورہی ہے۔

مزید پڑھیں: جنگلات کی موجودگی معیشت اور ترقی کے لیے ضروری

ماہرین کے مطابق جب کسی مقام پر موجود جنگلات کی کٹائی کی جاتی ہے تو اس مقام سمیت کئی مقامات شدید سیلابوں کے خطرے کی زد میں آجاتے ہیں۔

وہاں پر صحرا زدگی کا عمل شروع ہوجاتا ہے یعنی وہ مقام بنجر ہونے لگتا ہے، جبکہ وہاں موجود تمام جنگلی حیات کی آبادی تیزی سے کم ہونے لگتی ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق قیام پاکستان سے اب تک پاکستان کے جنگلاتی رقبے میں 33 فیصد کمی آچکی ہے اور اس وقت ملک کا صرف 2.2 فیصد حصہ جنگلات پر مشتمل ہے۔

دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی ملک میں صحت مند ماحول اور مستحکم معیشت کے لیے اس کے 25 فیصد رقبے پر جنگلات کا ہونا ضروری ہے۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -