اسلام آباد : سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جج رانا شمیم کے جواب پر درعمل دیتے ہوئے کہا رانا شمیم نے مجھ سےفون پر شکوہ کیا تھا کہ میری آبزرویشن کی وجہ سے ایکسٹیشن متاثرہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جج رانا شمیم کے جواب پر جواب الجواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب جج صاحب کی بیگم کاانتقال ہواتو تعزیت کیلئےفون کیاتھا، رانا شمیم نے مجھ سےفون پر شکوہ بھی کیاتھا۔
جسٹس ثاقب نثار نے بتایا راناشمیم نے کہا تھا آپ نے سپریم کورٹ میں میرے حوالے سے آبزرویشن دیں، میری آبزرویشن کی وجہ سے ایکسٹیشن متاثرہوئی تھی۔
اس سے قبل جسٹس ریٹائرڈ راناشمیم نےسابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اپنے حلف نامے پر قائم ہوں، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے پاس مجھے ایکسٹینشن دینے کا اختیار ہی نہیں تھا۔
یاد رہے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس ریٹائرڈ رانا شمیم کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے مقامی اخبار کی خبر کو حقائق کے منافی قرار دیا تھا۔
جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ راناشمیم بطورچیف جسٹس گلگت بلتستان عہدےکی ایکسٹینشن مانگ رہےتھے، جومیں نے منظورنہیں کی، رانا شمیم کے سفید جھوٹ پر کیا جواب دوں، ممکن نہیں اپنے خلاف چلنے والی خبروں کی وضاحتیں دیتا پھروں۔
خیال رہے خبر کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ راناشمیم نےحلف نامہ دیا ہے کہ اس وقت کےچیف جسٹس ثاقب نثارنے ہائی کورٹ کے جج کو فون پر کہا کہ 2018 کے انتخابات تک نوازشریف اورمریم نوازکو جیل میں رہنا چاہئے۔