کراچی: سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی اور ان کےاہل خانہ تحقیقاتی اداروں کو چکما دینےکامیاب ، نیب کی ٹیم نے بڑی تگ و دو کے بعد دوسرا لاکر کھولا تو وہ خالی نکلا۔
تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کے گھر میں موجود دوسرا لاکر کھولنے میں ناکامی کے بعد نیب کی ٹیم لیاقت قائم خانی کو واپس کراچی لائی اور ان کے ذریعے لاکر کھولا گیا۔
گزشتہ روز نیب نے یہ لاکر بزور قوت کھولنے کی کوشش کی تھی تاہم اس کوشش میں ناکام رہی اور ڈرل مشین کی بٹیں ٹوٹتی رہیں۔ سات گھنٹے کی کوشش کے بعد نیب نے کوشش ترک کردی اور لیاقت قائم خانی کو واپس کراچی لانے کا فیصلہ کیا گیا۔
لیاقت قائم خانی کو نیب نے 20 ستمبر کو حراست میں لے کرکراچی سے اسلام آباد منتقل کیا تھا، انہیں واپس کراچی لایا گیا اور ان کے ذریعے لاکر کھلوایا گیا۔ جب لاکر کھولا گیا تو نیب کی ٹیم چکرا کررہ گئی کہ جس لاکر کو کھولنے میں اتنی محنت کی گئی وہ خالی نکلا۔
یاد رہے کہ لیاقت قائم خانی کے گھر میں اس نوعیت کے دو لاکرز تھے اور ملزم کے گھر میں موجود پہلےلاکرسےہیرےجواہرات،سونا اورغیر ملکی کرنسی ملی تھی۔ نیب کو امکان تھا کہ اس لاکر سے بھی قیمتی مالیت کی اشیاء برآمد ہوں گی۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ لیاقت قائم خانی کے اہل خانہ کو لاکر نہ کھلنے کے سبب جو وقفہ ملا تھا اس دوران ملزم کےاہل خانہ نے دوسرے لاکر کاقیمتی سامان مقام کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے ۔
گزشتہ روز چھاپے کے وقت دیکھا گیا تھا کہ نیب کی کئی گاڑیاں لیاقت قائم خانی کے گھر کے اندر اور باہر موجود رہیں، نیب کی ٹیم لیاقت قائم خانی کے گھر عقبی راستے سے داخل ہوئی، پولیس ٹیم بھی ہم راہ رہی تھی ۔
لیاقت قائم خانی کا لاکر کھولتے کھولتے ڈرل مشین کی 8 ڈسکس ٹوٹ گئیں، نیب اہل کاروں نے لاکر کھولنے کے لیے ڈرل مشین کی مزید 20 آریاں منگوا ئی تھیں لیکن ناکام رہے تھے۔لیاقت قائم خانی کا کہنا تھا کہ لاکر کا پاس ورڈ مجھے یاد نہیں بھائی کو یاد ہوگا، تاہم ان کے بھائی نے بھی پاس ورڈ سے لا علمی کا اظہار کیا تھا۔
واضح رہے سابق ڈی جی پارکس لیاقت قائم خانی کو نیب راولپنڈی نے کراچی سے گرفتار کیا تھا، ملزم پر کراچی میں باغ ابن قاسم کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور کروڑوں کے غیر قانونی اثاثے بنانے کا الزام ہے۔
ملزم کے گھر اورتجوریوں سےزیورات،زمینوں کےکاغذات اور قیمتی سامان برآمدہوا جبکہ نیب ملزم کی پُرتعیش گاڑیاں اور قیمتی اسلحہ بھی تحویل میں لے چکا ہے جبکہ لیاقت قائم خانی کے اثاثوں کی مالیت کا تخمینہ دس ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔
خیال رہے نیب کی جانب سے سابق ڈی جی پارکس اور میئر کراچی کے مشیر لیاقت قائم خانی پر مزید تین ریفرنسز درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا، دوران تفتیش کئی اہم انکشافات ہوئے تھے ، جن کے مطابق لیاقت قائم خانی نے بیس سال میں ایسے 71 پارکس بنائے، جو صرف کاغذات میں موجود ہیں، ملزم نے پارکس میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کے ناموں پر ایک ارب روپے ہڑپ کیے۔
لیاقت قائم خانہ بلدیہ عظمٰی کراچی کے طاقت ور ترین افسر سمجھے جاتے تھے، سیاسی اثرو رسوخ کے باعث وہ اٹھارہ سال سے تحقیقاتی اداروں سے بچتے رہے۔