لاہور: سابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین نیب میں پیش ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق واپڈا کے سابق چیئرمین مزمل حسین قومی احتساب بیورو میں پیش ہو گئے، جہاں نیب کی ایک رکنی تحقیقاتی ٹیم نے ان سے پوچھ گچھ کی۔
نیب کے مطابق مزمل حسین کے خلاف کرپشن اور پراجیکٹس سست روی کے باعث اربوں نقصان کی شکایات موصول ہوئی تھیں، واپڈا کو 3 سال کرپشن اور سست روی پر اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
نیب کا کہنا تھا کہ تربیلا فور پراجیکٹ میں 753 ملین ڈالر کی کرپشن کی نشان دہی کی جا چکی ہے، جب کہ کنٹریکٹرز کو زبردستی غلط ادائیگیاں بھی کرائی گئیں جس پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔
خیال رہے کہ نیب کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین کو اس سے قبل بھی طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے، آج پیر کو نیب آفس میں پیش ہو گئے، نیب نے انھیں ریکارڈ سمیت پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔
پیشی کے بعد سابق چیئرمین واپڈا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا مجھ پر لگنے والے الزامات غلط ہیں، میرے خلاف شکایت آئی تھی، نیب نے اس پر ویریفکیشن کرنا ضروری سمجھا، نیب نے جو پوچھا بتا دیا، لیکن کوئی سوالنامہ نہیں دیا گیا، میری طرف سے معاملہ صاف ہے، نیب جب بلائے گا آ جاؤں گا۔
مزمل حسین نے بتایا کہ تربیلا فور پراجیکٹ کی لاگت 750 ملین ہے، تو 753 ملین کی کرپشن کیسے ہو گئی، تربیلا 4 ڈیم توسیعی منصوبہ مدت سے پہلے مکمل ہوا تھا، منصوبے نے ایک سال میں لاگت بھی پوری کر لی۔
انھوں نے کہا ٹھیکیداروں کو وقت سے پہلے ادائیگیاں نہیں کی گئیں، 28 کروڑ یومیہ نقصان سے متعلق خبر بے بنیاد ہے، اس میں کوئی حقیقت نہیں۔
سابق چیئرمین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نہیں سمجھتا اس کیس کے پیچھے کوئی سیاسی محرکات ہیں۔