تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

کمال رضوی کو مداحوں سے بچھڑے 4 برس گزر گئے

کراچی: معروف ہدایت کار اور مزاحیہ اداکار کمال احمد رضوی کی آج چوتھی برسی منائی جارہی ہے، آپ طویل علالت کے بعد 85 برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے تھے۔

ٹی وی کی مشہور ڈرامہ سیریز ’الف نون‘ سے شہرت کی بلندیوں تک پہنچنے والے کمال احمد رضوی یکم مئی 1930ء کو بھارت ریاست بہار کے قصبے’گیا‘ میں پیدا ہوئے تھے۔

یہ وہی علاقہ ہے جہاں بدھ مت کے بانی گوتم بدھ کو نروان ملا تھا، اسی مٹی کی تاثیر لیے کمال احمد رضوی 70 کی دہائی میں پاکستان ٹیلی ویژن کے ڈرامہ سیریل ’الف نون‘میں الن کے کردار سے ہر دل پر راج کرنے لگے۔

سنہ 1958ء میں تھیٹر سے اداکاری کا آغازکیا اور1965ء میں پاکستان ٹیلی وژن کے لاہور اسٹوڈیو کے قیام کے بعد پہلی دفعہ ’الف نون ‘شروع کیا جس میں انہوں نے خود الّن کا اور رفیع خاور نے ننھے کا کردار ادا کیا۔

الف نون پی ٹی وی کا مقبول ترین پروگرام تھا جسے 1965 سے 1986 کے دوران چار مرتبہ ٹیلی کاسٹ کیا گیا، اس ڈرامے کی مقبولیت کا عالم یہ تھا کہ لوگ پورا ہفتہ اس کا انتظار کرتے اور جس وقت یہ نشر کیا جاتا اس وقت سڑکوں پر سناٹے کا راج دکھائی دیتا تھا اور پورا ملک اس ڈرامے کو دیکھا کرتا تھا۔

کمال احمد رضوی ایک اچھے اداکار اور ہدایت کار ہی نہیں بلکہ ایک اچھے قلم کار بھی تھے ، کتابوں کے بے حد رسیا تھے اور کتب بینی ہی ان کا اوڑھنا بچھونا تھی، ان کی نادرتحریروں میں مسٹرشیطان، آدھی بات، صاحب بی بی اور غلام قابلِ ذکر ہیں جبکہ آپ نے بچوں کا ادب بھی تخلیق کیا۔

کمال احمد رضوی اداکاری کے ساتھ ساتھ ہدایت کاری میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔

کمال احمد رضوی نے جن تھیٹر اور ڈراموں میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا ان میں مسٹر شیطان، آدھی بات، بلاقی بدذات، بادشاہت کا خاتمہ، جولیس سیزر، کھویا ہوا آدمی، خوابوں کے مسافر، صاحب بی بی غلام، ’چور مچائے شور، ہم سب پاگل ہیں اور آپ کا مخلص‘ شامل ہیں۔

کمال احد رضوی طویل عرصہ علیل رہنے کے بعدبالاخر 17 دسمبر 2015 کوکراچی میں انتقال کرگئے تھے ، وصال کے وقت ا ن کی عمر85 سال تھی، ان کے انتقال سے ادب اور مزاح نگاری کا ایک باب بند ہوگیا۔

Comments

- Advertisement -