کراچی: ایف پی سی سی آئی کے بزنس مین پینل نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات بڑھانے کے لیے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) کا سربراہ بزنس کمیونٹی سے لینے کی پالیسی بری طرح ناکام ہو گئی ہے جسے فوری طور پر تبدیل کیا جائے اور آئندہ ایسی غلطی نہ دہرائی جائے۔
یہ بات بز نس مین پینل پنجاب کے چئیرمین انجم نثار اور سیکریٹری جنرل سینیٹر غلام علی نے یہاں سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ بیان میں کہی۔
چیئرمین اور سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے برآمدات بہتر بنانے کے لیے تاجر رہنما ایس ایم منیر کو ٹڈاپ کا سربراہ لگایا جنھوں نے فوری طور پر برآمدات کو 25 ارب ڈالرسے دگنا کرکے 50 ارب ڈالر تک پہنچانے کا بے بنیاد دعویٰ کیا اور برآمدات کو 3 سال میں 25 ارب ڈالر سے کم کر کے 20 ارب ڈالرکی سطح تک گرا دیا جس سے ملک میں زبردست بحران نے جنم لیا۔
انہوں نے کہا کہ برآمدات میں 5 ارب ڈالر کی کمی نے ملکی معیشت کی بنیادیں ہلا ڈالیں اور ایس ایم منیر کی پالیسیوں نے سیکڑوں برآمد کنندگان کو دیوالیہ اور لاکھوں افراد کو بے روزگار کر ڈالا۔
انجم نثار اور غلام علی نے کہا کہ تاجر رہنما ٹڈاپ میں بیٹھ کر ملک و قوم کو اربوں روپے کا نقصان پہنچاتے رہے اور ساتھ ہی حکومت کو بھی گمراہ کرتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس ایم منیر نے ملکی برآمدات کو ریکارڈ نقصان پہنچایا اور سرکاری وسائل کو استعمال کر کے تاجر برادری کو تقسیم کر ڈالا، وہ ٹڈاپ میں بیٹھ کر سیاست کرتے رہے، ووٹروں کو نوازتے رہے، بے نتیجہ نمائشوں اور غیر ملکی دوروں پر کروڑوں روپے خرچ کیے اور حکومت کو صورتحال کی غلط تصویر کشی کرتے رہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایس ایم منیر نے غیر قانونی طور پر وزارت خزانہ اور ٹڈاپ کے بورڈ کی اجازت کے بغیر ملک و قوم کے 84 ارب روپے پھونک ڈالے جس سے انھیں سیاسی فائدہ پہنچا مگر ملکی برآمدات کو ایک دھیلے کا فائدہ بھی نہیں ہوا، اس رقم کا حساب لیا جائے، اب تاجر برادری کس منہ سے حکومت سے ٹڈاپ میں ان کے نمائندے کی تقرری کا مطالبہ کرے۔
ان 3 برس کے دوران بنگلہ دیش، ویت نام ، سری لنکا اور بھارت سمیت متعدد ممالک کی برآمدات بڑھیں مگر پاکستانی برآمدات مسلسل کم ہوتی رہیں جس کے لیے وہ مختلف لنگڑے لولے جواز تراشتے رہے۔
بزنس مین پینل نے ٹڈاپ کے فرانزک آڈٹ اور کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔