تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

فرانس اور آسٹریلیا تنازعہ شدت اختیار کرگیا، یورپی یونین کا بڑا فیصلہ

فرانس اور آسٹریلیا کے درمیان آبدوز تنازع شدت اختیار کرتا جارہا ہے، اس حوالے سے معاملے میں مزید پیشرفت ہوئی ہے اور تنازعہ سنگینی کی جانب گامزن ہے۔

آسٹریلیا کی جانب سے گزشتہ ماہ فرانس کے ساتھ آبدوزوں کا معاہدہ ختم کیے جانے کے فیصلے پر تناؤ بڑھ جانے کے بعد یورپی یونین نے آسٹریلیا سے مذاکرات ملتوی کر دیے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر تجارت ڈین تہان نے تصدیق کی کہ جمعہ کو یورپی یونین کے ساتھ ایک تجارتی معاہدے پر مذاکرات ملتوی کردیے گئے ہیں۔

آسٹریلیا نے پچھلے ماہ فرانس کے نیول گروپ کے ساتھ روایتی آبدوزوں کا بیڑا بنانے کا معاہدہ منسوخ کر دیا تھا اور وہ اب امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ سکیورٹی شراکت داری بنیاد پر ان کی ٹیکنالوجی کی مدد سے ایٹمی طاقت سے چلنے والی کم از کم آٹھ آبدوزیں بنائے گا۔

آسٹریلیا کی جانب سے آبدوزوں کے معاہدے کی منسوخی نے فرانس کو اشتعال دلایا ہے اور اس نے آسٹریلیا اور امریکہ دونوں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے فرانس کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے۔

غصے کی علامت کے طور پر فرانس نے کینبرا اور واشنگٹن دونوں سے اپنے سفیروں کو بھی واپس بلا لیا تھا۔ فرانس کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لیین نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا اس بلاک (یورپی یونین) کو آسٹریلیا کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنا چاہیے یا نہیں؟

روئٹرز کے مطابق آسٹریلیا کے وزیر تجارت ڈین تہان نے جمعہ کے روز مذاکرات کے التوا میں آبدوزوں کے معاہدے کی منسوخی کے کردار پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا تاہم انہوں نے 12 اکتوبر کو ہونے والے مذاکرات کے 12 ویں دور کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کرنے کی تصدیق کی۔

تہان نے روئٹرز کو ایک بیان میں کہا کہ میں اگلے ہفتے اپنے یورپی یونین کے ہم منصب والڈیس ڈومبرو سکس سے ملاقات کروں گا تاکہ 12 ویں مذاکراتی دور پر تبادلہ خیال کیا جاسکے جو اب اکتوبر کے بجائے نومبر میں ہوگا۔

Comments

- Advertisement -