تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

فرانس خواتین کیلئے خطرناک ترین ملک قرار، 2022 کے آغاز پر تین خواتین قتل

پیرس : فرانس خواتین سے کےلیے سب سے خطرناک ملک قرار دیدیا، فرانس میں سب سے زیادہ خواتین کو گھریلو تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، فرانس رواں برس کے آغاز پر تین خواتین کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی حکومت نے خواتین کو گھریلو تشدد سے نجات دلانے اور خواتین پر گھریلو تشدد کے خاتمے کےلیے فرانسیسی حکومت نے کمر کس لی ہے، فرانسیسی حکومت کے عزم کے پیچھے حقوق نسواں کےلیے کام کرنے والی تنظیموں کا کلیدی کردار ہے جنہوں نے گزشتہ دنوں خواتین کے قتل کے خلاف احتجاج کیا۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ سال 2022 کے آغاز پر ہی تین خواتین کو گھریلو تشدد کے بعد ان کے ہمسفر کی جانب سے قتل کیا گیا ہے۔

تینوں خواتین کے قتل پر احتجاج کرتے ہوئے حقوق نسواں کےلیے کام کرنے والی تنظیموں نے حکومت پر الزام لگایا تھا کہ میکرون حکومت خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، جس کے بعد حکومت نے تنظیموں سے خواتین پر گھریلو تشدد ختم کرنے کا وعدہ کیا۔

تینوں مقتول خواتین کون تھیں؟

جنوبی فرانس کے شہر نیس میں پولیس کو ایک 45 سالہ خاتون کی لاش ایک گاڑی کی ڈگی سے ملی۔ لاش ملنے سے قبل خاتون کے شوہر نے پولیس کے سامنے پیش ہو کر اعتراف کر لیا تھا کہ اس نے اپنی بیوی کا گلہ گھونٹ کر اسے قتل کر دیا ہے۔

اسی دن ملک کے ایک مشرقی علاقے سے ایک 56 سالہ خاتون کی لاش برآمد ہوئی، مقتولہ کے شوہر نے معمولی تنازعے پر سینے میں چھرا گھونپ کر قتل کیا تھا، بعدازاں وہ بھی پولیس کے سامنے پیش ہوگیا۔

نئے سال کے آغاز پر تیسرا قتل 2 جنوری کو مغربی فرانس میں سامنے آیا جہاں ایک 27 سالہ خاتون کو خنجر کے وار سے قتل کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق مقتولہ اور قاتل دونوں فوجی بتائے گئے ہیں۔ مبینہ قاتل کی عمر 21 سال ہے اور اسے پولیس نے شک کی بنیاد پر حراست میں لیا تو اس نے اعتراف جرم کر لیا۔

خیال رہے کہ سال 2021 میں 100 سے زائد خواتین کو گھریلو تشدد کے دوران قتل کیا گیا تھا جس کا اعتراف فرانسیسی وزیر اعظم ژاں کاسٹیکس نے منگل کے روز پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -