تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج، حکومت کا ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور

پیرس: فرانس میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شروع ہونے والے پُر تشدد احتجاج سے نمٹنے کے لیے فرنچ حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور شروع کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک گیر احتجاج کے توڑ کے لیے فوری طور پر سلامتی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

[bs-quote quote=”ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”حکومتی ترجمان”][/bs-quote]

فوری سلامتی اجلاس گزشتہ روز دارالحکومت پیرس میں ہزاروں حکومت مخالف مظاہرین کے پُر تشدد احتجاج کے بعد بلایا گیا ہے، صدر میکرون اجلاس کی صدارت کریں گے۔

پیرس میں مہنگائی کے خلاف ہزاروں مظاہرین نے گزشتہ روز ایوانِ صدر کی طرف مارچ کیا تھا، جنھیں پولیس نے مشہور شاہراہ شانزے لیزے پر واٹرکینن کے استعمال کے ذریعے روک دیا تھا۔

ملک کی موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ احتجاج سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کی جا سکتی ہے۔

حکومتی ترجمان بنجامن گریویکس نے ایک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے، ہمیں کچھ اہم اقدامات اٹھانے کے بارے میں سوچنا ہوگا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔


یہ بھی پڑھیں:  پیرس: مہنگائی کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج، ایوانِ صدر کی طرف مارچ


خیال رہے کہ فرانس میں فیول ٹیکس پر شروع ہونے والا احتجاج بڑھنے والی مہنگائی کے باعث عوامی غصے کا رُخ اختیار کر چکا ہے۔

گزشتہ روز پیرس میں ہونے والے احتجاج کے دوران بعض مظاہرین اور پولیس کے درمیان بھرپور جھڑپ ہوئی، جس میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 23 سیکورٹی اہل کار بھی تھے، پولیس 400 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر چکی ہے۔

یاد رہے کہ صدر میکرون ارجنٹینا میں جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے اور ان کی واپسی آج ہی ہوئی ہے، واپسی پر انھوں نے ایوانِ صدر جا کر نقصانات کا جائزہ لیا۔

Comments

- Advertisement -