فرانس کی ایک خاتون وزیر نے باحجاب مسلم فٹبالرز کی حمایت کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں قانون موجود ہے جس کا احترام کیا جانا چاہیے۔
فرانس کی وزیر برائے صنفی مساوات نے باحجاب مسلم خواتین فٹبالرز کی حمایت کی ہے جو میدان میں حجاب لینے والی کھلاڑیوں پر عائد پابندی کو ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ یہ نوجوان خواتین کھلاڑی حجاب پہن کر فٹبال کھیل سکتی ہیں، میں چاہتی ہوں کہ قانون کا احترام کیا جائے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی فٹ بال فیڈریشن کے مقررہ قوانین فی الحال مسابقتی میچوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو مذہبی علامات جیسے کہ مسلمانوں کے حجاب یا یہودی کپا (ایک طرح کی ٹوپی) پہننے سے روکتے ہیں۔
لیس حجابیس’ کے نام سے معروف خواتین کے اجتماع نے نومبر میں قوانین کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا تھا اور یہ دعویٰ کیا کہ قوانین امتیازی ہیں اور ان کے مذہب پر عمل کرنے کے حق کی خلاف ورزی ہیں۔
اس ضمن میں صنفی مساوات کی وزیر ایلزبتھ مورینو نے ایک ٹیلیویژن چینل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘قانون کہتا ہے کہ یہ نوجوان خواتین حجاب پہن کر فٹ بال کھیل سکتی ہیں، آج فٹ بال کے میدان پر حجاب کی ممانعت نہیں ہے، میں چاہتی ہوں کہ قانون کا احترام کیا جائے۔