اسلام آباد : پی آئی اے کا طیارہ کیسے تباہ ہوا تحقیقاتی ادارے کھوج میں ہیں جبکہ طیارہ بنانےوالی فرانسیسی کمپنی نے بھی پی آئی اے کو تحقیقات میں مدد کی پیشکش کردی ہے۔
سانحہ حویلیاں، حادثہ تھی یا غفلت، طیارہ بنانے والی فرانسیسی کمپنی نے پی آئی اے کو تحقیقات میں مدد کی پیشکش کردی ہے، پی آئی اے سے اجازت ملنے کے بعد اے ٹی آر کمپنی تحقیقات کے لئے پانچ رکنی ٹیم پاکستان بھیجے گی۔
حادثے کی وجوہات جاننے کے لئے ٹیم ایس آئی بی سے ملاقاتیں کریگی، پاک فوج، سول ایوی ایشن اور پی آئی اے کی ٹیموں نے جائے حادثہ سے شواہد اکھٹے کرلئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق طیارے کا وائس ریکارڈ بھی مل گیا ہے، وائس ریکارڈ سے بھی تحقیقات میں مدد ملے گی، آئی ایس بی نے بدقسمت طیارے کا بلیک باکس تحویل میں لیکر لیب بھجوا دیا ہے۔
ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں کہ طیارہ فنی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوا ہو۔
طیارہ حادثہ ، عالمی معیار کیا کہتا ہے؟
دوسری جانب عالمی معیار کے مطابق حادثے کی تحقیقات کیلئے ضروری ہے ٹیم فوری طور پر کام کا آغاز کرے، بین الاقوامی معیار کہتا ہے کہ تمام ریکارڈ، طیارے کا ملبہ اور ایئرٹریفک کنٹرول کاریکارڈ قبضے میں لیا جانا ضروری ہے، امدادی کارروائیوں کے دوران شواہد کو ضائع ہونے سے بچانا بھی تحقیقاتی ٹیم کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔
میڈیکل ٹیسٹ کے ذریعے حادثےمیں جاں بحق مسافر خصوصا پائلٹ کے پھیپھڑوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار معلوم کرنا اہم ترین مرحلہ ہوتا ہے،جس کی روشنی میں فیصلہ کیا جاتا ہے، طیارہ تباہی کے وقت پائلٹ ہوش میں تھا یا دھوئیں کے سبب بے ہوش ہوچکا تھا۔
مزید پڑھیں : طیارہ حادثہ: جنید جمشید‘ دیگرشہداکی شناخت کا عمل جاری
یاد رہے دو روز قبل پی آئی اے کا بد قمست اے ٹی آر طیارہ حویلیاں کے نزدیک گر کر تباہ ہوا تھا، حادثے میں جنید جمشید سمیت اڑتالیس افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔