پیرس: فرانسیسی صدرفرانسواولاند نے کہا ہے کہ حملوں کے بعد فرانس دولت اسلامیہ کہلانے والی شدت پسند تنظیم کو اس کے منطقی انجام تک پہچانے کے لیے پرعزم ہے۔
پیرس میں جمعے اورہفتے کی درمیانی شب دہشت گردوں کے ہولناک حملے میں 132 افراد ہلاک اور تین سو سے زائد زخمی ہوئے تھے، حملے کے بعد فرانس میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی۔
ان ہولناک حملوں کی ذمہ داری شام اورعراق میں سرگرمِ عمل دہشت گرد شدت پسند تنظیم ’داعش‘ نے قبول کی ہے۔
پیرس میں دہشت گرد حملوں کے بعد فرانس کے صدر فرانسو اولاند نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔
انہوں نے پیرس پرحملے کو پوری دنیا پھرحملہ قرار دیا اور پارلیمنٹ کو بتایا کہ حملوں میں 19 ممالک کے شہری ہلاک اورزخمی ہوئے ہیں۔
فرانسیسی صدرنے یہ بھی کہاکہ پیرس حملوں کی منصوبہ بندی شام اوربلجیئم میں ہوئی۔
فرانسیسی صدر نے پارلیمنٹ کوبتایا کہ شام میں داعش کے خلاف کارروائیوں کوتیزکیا جائے گا اورسرحدوں کو محفوظ بنانے اوراسلحے کی اسمگلنگ روکنےکے لیے عملی اقدامات شروع کردیئے ہیں۔
ملک میں ایمرجنسی کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کے لئے پارلیمان میں بل پیش کیا جائے گا۔