تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

سنگھاڑا یا جل پھل متعدد امراض میں‌ نافع

ہندوستان میں جل پھل اور سنگھاڑا کے نام سے مشہور یہ پھل ایک بیل سے حاصل ہوتا ہے جو پانی میں‌ پھلتی پھولتی ہے

سنگھاڑے کا چھلکا ہرا ہوتا ہے لیکن سوکھ جانے کے بعد اس کی رنگت سیاہ پڑ جاتی ہے۔ یہ پھل چھوٹا اور مخروطی یا تکونی شکل کا ہوتا ہے۔ اس کا گودا سفید اور شیریں ہوتا ہے۔ اس پھل کو پک جانے پر ابال کر کھایا جاتا ہے۔

یہ نرم پھل ہے جو ابالنے کے بعد سخت ہو جاتا ہے۔ کچا سنگھاڑا ہلکا میٹھا اور خستہ ہوتا ہے۔ تاہم اسے اچھی طرح دھونا چاہیے کیوں کہ اس پھل میں پانی سے کچھ مضر اجزا اور کیمیائی مادے بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ اسی لیے سنگھاڑے کو ابال کر استعمال کرنا بہتر ہے۔ اُبلا ہوا سنگھاڑا زیادہ ذائقے دار ہوتا ہے۔

یوں تو برصغیر اور خطے کے دیگر علاقوں‌ میں‌ اس پھل کو متعدد ناموں‌ سے شناخت کیا جاتا ہے، لیکن ہمارے ہاں یہ اپنی شکل یا بناوٹ کی وجہ سے سنگھاڑا مشہور ہے۔ یہی لفظ کسی کو اُس کی شکل کی وجہ سے چڑانے کے لیے بھی بولا جاتا ہے اور اس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ بھونڈا اور سڑیل ہے۔

سردیوں میں یہ پھل بازار میں بکثرت نظر آتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق سنگھاڑے میں کاربوہائیڈریٹس بہت زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس میں پروٹین، وٹامن بی، پوٹاشیم اور کاپر کی مقدار بھی شامل ہوتی ہے۔

طبی ماہرین کہتے ہیں کہ سنگھاڑے کا استعمال تھکاوٹ دور کرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں خون کی روانی بہتر بناتا ہے۔ سنگھاڑے کے گودے کا سفوف کھانسی کو رفع کرتا ہے جب کہ اسے دودھ میں‌ ملانے سے اس پر بالائی آجاتی ہے. سنگھاڑے کو پانی میں ابال کر پینے سے قبض کی شکایت رفع ہوتی ہے۔

Comments

- Advertisement -