تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

مشکل فیصلوں کے ثمرات آنا شروع ہو گئے: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے نہایت مشکل حالات میں اقتدار سنبھالا، ایک سال میں مشکل فیصلے کیے جن کے ثمرات آنا شروع ہو گئے، اقتصادی اعشاریوں میں بہتری حوصلہ افزا ہے، عالمی مالیاتی اداروں نے حکومتی کاوشوں اور نتایج کا اعتراف کیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں انھیں ملک کی تازہ معاشی صورت حال پر بریفنگ دی گئی، زر مبادلہ میں اضافے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کے لیے حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا، معیشت میں حالیہ بہتری کے اعداد و شمار وزیر اعظم کو پیش کیے گئے جن پر انھوں نے اظہار اطمینان کیا۔

اجلاس کی بریفنگ میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک سے مزید قرض نہیں لیا جائے گا، ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں 16 فی صد بہتری آئی، حکومتی اخراجات پر مالی نظم و ضبط کی پالیسی پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں کوئی اضافی گرانٹ جاری نہیں کی گئی، جس سے 50 ارب روپے کی بچت ہوئی، ٹیکس وصولیوں میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے، مزید اضافہ بھی متوقع ہے۔

اجلاس میں معیشت کی مضبوطی اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے مزید اہم فیصلے کر لیے گئے، اور ملک میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، وزیر اعظم نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار پر مسلسل نظر رکھی جائے، ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کی رپورٹ ماہانہ بنیادوں پر دی جائے، اس کے لیے نظام کو مؤثر بنایا جائے۔

اجلاس میں بینکنگ کورٹس کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مختلف تجاویز بھی وزیر اعظم کو پیش کی گئیں جس پر انھوں نے ہدایت کی کہ وزارت قانون مشاورت سے ان تجاویز کو 10 روز میں حتمی شکل دے۔

اجلاس میں ہوائی اڈوں کے بہتر انتظام کے لیے تجربہ کار کمپنیوں کی خدمات لینے پر بھی غور کیا گیا، چین کے ساتھ برآمدات میں اضافے، پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹس اجرا پر بریفنگ دی گئی، ایف بی آر میں اصلاحات اور زراعت کے شعبے میں بہتری پر مشاورت کی گئی، گیس پائپ لائن پر عمل درآمد اور ایل این جی اضافی ٹرمینلز کے قیام پر بھی گفتگو کی گئی، ریلوے نظام کی اپ گریڈیشن کے لیے ایم ایل ون پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔

Comments

- Advertisement -