اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پرحملے کئے ہیں جس کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 3 افراد جاں بحق اور 74 زخمی ہوگئے، اسرائیلی فوج کی جانب سے دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ حملے میں حزب اللّٰہ کمانڈر فواد شُکر مارے گئے۔
اسرئیلی میڈیا کے مطابق حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کے فوجی مشیر سید محسن فواد شُکر کے مارے جانے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ فواد شکر حاج محسن اور محسن شُکر کے نام سے بھی مشہور تھے، امریکا نے ان کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی۔
فواد شُکر 1985 میں حزب اللہ میں شامل ہوئے تھے اور تنظیم کے سب سے کلیدی جہاد کونسل کے بھی رکن تھے۔
اسرائیل کے مطابق کارروائی گولان کے پہاڑیوں پر حملوں کے جواب میں کی گئی، ان حملوں میں دروز نسل سے تعلق رکھنے والے 12 اسرائیلی شہری مارے گئے تھے، تاہم حزب اللہ نے حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔
دوسری جانب حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ کو ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے بعد تہران میں ان کی رہائش گاہ پر اسرائیلی حملے میں شہید کردیا گیا ہے۔
حماس رہنماء اسماعیل ہنیہ 1980 کی دہائی کے آخر میں حماس میں شامل ہوئے اور اس کے بعد طویل عرصے سے حماس کے سینئر رہنما تھے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق غزہ جنگ کے دوران اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے درجنوں افراد جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔
’حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ ناگزیر نہیں‘
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں ان کی قیام گاہ پر نشانہ بنایا گیا، ایران نے اسماعیل ہنیہ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جلد سامنے لانے کا اعلان کردیا ہے۔
حماس کے اعلامیہ کے مطابق حماس نے اسماعیل ہنیہ کے شہید ہونے کی تصدیق کردی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کواسرائیلی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا ہے۔