لاہور: سوشل میڈیا پر سیوریج کے پانی پر سے گزرتے جنازے کی وائرل ہونے والی تصویر صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ کی نکلی۔ چیف جسٹس کے نوٹس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے علاقے میں نکاسی آب کا کام شروع کردیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر پر نوٹس لیا تھا۔ تصویر میں ایک جنازے کو ایسی گلی سے لے جایا جارہا تھا جو سیوریج کے گندے پانی سے بھری ہوئی تھی۔
چیف جسٹس نے عدالت میں موجود میڈیا اور دیگر نمائندگان سے کہا تھا کہ اس علاقے کی نشاندہی کریں کہ یہ کون سا علاقہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گندگی اور غلاظت انسانی صحت کے لیے خطرناک ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ علاقے کی نشاندہی ہونے کے بعد مذکورہ علاقے کے عوامی نمائندوں اور رکن قومی اسمبلی کو طلب کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: ضلعی انتظامیہ کی نااہلی، کونسلر نے احتجاجاً خود صفائی شروع کردی
بعد ازاں اے آر وائی نیوز نے تصویر کا مقام ڈھونڈ نکالا۔ تصویر اوکاڑہ میں ہجرہ شاہ مقیم کے محلہ زاہد پورہ کی ہے۔
چیف جسٹس کے از خود نوٹس کے بعد ضلعی انتظامیہ علاقے میں پہنچ گئی اور نکاسی آب کے لیے کام شروع کروا دیا۔ چیف جسٹس کے از خود نوٹس پر مقامی کونسلر موسیٰ غوری نے خراج تحسین پیش کیا۔
موسیٰ غوری نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس مقامی رکن قومی اسمبلی اور چیئرمین کو عدالت بلائیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس ایم این اے اور چیئرمین سے فنڈز کا حساب لیں۔
کونسلر کے مطابق تصویر میں نظر آنے والا جنازہ محکمہ زراعت کے ملازم کی ہمشیرہ کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بارش کے باعث علاقے کی صورتحال مزید سنگین ہوگئی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔