کراچی : ڈکیتی مزاحمت پرماں اوربہن کے سامنے قتل ہونے والے نوجوان شاہ رخ کی نمازجنازہ اداکردی گئی، بھائی نے شکوہ کیا کہ شاہ رخ کو گولی لگنے کے بعد بھی کسی نے مدد نہیں کی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں کشمیر روڈ پر گھر کے باہر ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نوجوان کی میت گھرپہنچی تو کہرام مچ گیا ، اس موقع پر ہرآنکھ اشکبار تھی۔
نوجوان شاہ رخ کی نمازجنازہ طارق روڈ پر رحمانیہ مسجد میں ادا کی گئی، نمازجنازہ میں عزیزواقارب،شوروم مالکان اوراہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مقتول شاہ رخ گاڑی کی خریدوفروخت کاکام کرتا تھا جبکہ اس کی چند روز قبل ہی شادی ہوئی تھی۔
مقتول کے بھائی اور مقدمے کے مدعی جہانزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا علاقے میں رکشہ سوارملزمان کی وارداتیں بڑھ گئی ہیں، گھر کے باہر گارڈز بنکر میں بیٹھا رہا اور ڈاکوؤں سےمزاحمت نہیں کی، گارڈز ایک فائر کرتا یا آواز بھی لگاتا توصورتحال مختلف ہوسکتی تھی۔
جہانزیب کا کہنا تھا کہپ والدہ ،بہن جیسے ہی رکشے سے اتر کر گیٹ پر پہنچی ملزمان نے لوٹ مارکی، بھائی نے گھر سے نکل کر مزاحمت کی مگرملزمان قتل کرکےفرارہوگئے۔
مدعی مقدمے نے رکشہ ڈرائیور پر بھی شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا والدہ ،بہن کے پہنچنے سے پہلےبھی ایک رکشہ یہاں سے گزرا، پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے اوع رینجرز حکام مسلسل رابطے میں ہیں۔
مقتول کے بھائی نے شکوہ کیا کہ بھائی زخمی حالت میں تڑپتا رہا کسی نے مدد نہیں کی ، گارڈ بھی تماشہ دیکھتارہا۔ جبکہ شاہ رخ کے کزن نے بتایا شاہ رخ دوستوں کا دوست اورانتہائی ملنسار تھا۔
شارخ کے نماز جنازہ میں شریک شرکا نے ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ، شوروم مالکان نے کہا تدفین کے بعد مزید لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، نوجوان کا 2 روز قبل ولیمہ ہوا ، اسے گولیاں مار دی جاتی ہیں ، دن دیہاڑے ڈاکو لوگوں کو قتل کرتے پھر رہے ہیں، پولیس کہاں ہے اور کیا کررہی ہے۔