نریندر مودی کی حکومت نے جی 20 اجلاس کیلیے دارالحکومت نئی دہلی کو مکمل بند کرتے ہوئے اس فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق رواں سال بھارت کو جی 20 اجلاس کی میزبانی سونپی گئی ہے۔ سمٹ میں امریکی صدر جوبائیڈن سمیت دیگر ممالک کے سربراہ شرکت کریں گے۔ علاوہ ازیں یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سمیت 14 بین الاقوامی تنظیمیں بھی شرکت کریں گی۔
چینی اور روسی صدور نے مختلف وجوہات کی بنا پر اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
نئی دہلی میں تعلیمی ادارے، تجارتی مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہرمیں ہو کا عالم ہے۔ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ دو روز کیلیے دکانیں بند ہونے سے کاروبار کیسے چلے گا؟
نئی دہلی سے 70 کلو میٹر کے فاصلے پر مسلم اکثریتی آبادی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انتطامیہ نے فسادات کا الزام لگاتے ہوئے مسلمانوں کے گھر مسمار کر دیے جبکہ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے برطانوی وزیر اعظم رشی سونک سے مطالبہ کیا ہے کہ جی 20 میں بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایا جائے، بھارت میں اقلیتوں کے خلاف نفرت آمیز رویہ اور امتیازی سلوک پر آواز اٹھائی جائے۔