تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

خانہ جنگی کا شکار لیبیا کی سیاست میں نیا موڑ

طرابلس: خانہ جنگی کا شکار افریقی ملک لیبیا کی سیاست میں نیا موڑ آیا ہے، سابق حکمراں معمر قدافی کے بیٹے نے بڑا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق حکمراں معمر قدافی کے صاحبزادے سیف الاسلام قدافی نے صدراتی انتخاب لڑنے پر غور شروع کردیا ہے، اس سلسلے میں سیف الاسلام نے مغربی ممالک سے رابطے شروع کردیئے ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق سیف الاسلام قدافی نے قومی مفاہمت، دوسروں کو قبول کرنے اور ملک کی تعمیر نو کے لیے کام کرنے کا عہد کیا ہے، اس کے ساتھ وہ ملک میں استحکام کے لیے ایک صدر اور ایک حکومت کے قیام پر توجہ مرکوز کریں گے۔

اپنے والد کے دور صدارت میں ليبيا کي حکومت میں کسی سرکاری عہدے پر نہ ہوتے ہوئے بھی سیف الاسلام کو ملک کی دوسری سب سے طاقتور ہستی قرار دیا جاتا تھا۔

سیف ہمیشہ اس بات سے انکار کرتے رہے تھے کہ وہ اپنے والد کے اقتدار کو وراثت میں لینا چاہتے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ اقتدار کوئی کھیت نہیں کہ جو وراثت میں مل جائے،انہوں نے اپنی والد کے دور میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ بھی کیا تھا اور یہی ان کی ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے مقالے کا موضوع بھی تھا جو انھوں نے لندن سکول آف اکنامکس سے حاصل کی تھی۔

مبصرین کا خیال ہے کہ اب اگر وہ انتخابات میں اترتے ہیں تو انھیں ان کے والد کی وراثت کا فائدہ حاصل ہو سکتا ہے کیونکہ لیبیا میں معمر قذافی کے بعد سے امن و امان پوری طرح بحال نہیں ہو سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -