تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

بھارت میں چلتی گاڑی میں ماڈل گرل سے اجتماعی زیادتی

بھارت میں چلتی گاڑی میں تین افراد نے 19 سالہ ماڈل کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا پولیس نے ملزمان کو ساتھی خاتون سمیت گرفتار کرلیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کاسر گوڈ کے علاقے سے تعلق رکھنے والی 19 سالہ ماڈل نے کیرالہ کے تھانے میں اپنے ساتھ اجتماعی زیادتی کی شکایت درج کرائی تھی جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے واقعے کے ذمے دار تینوں ملزمان اور ان کی ساتھی عورت کو گرفتار کرلیا ہے۔

گرفتار ملزمان کے نام نیتین، سدیپ اور وویک کے نام سے ہوئی ہے جب کہ ان کی ساتھی ملزمہ عورت کا نام ڈمپل لامبا عرف ڈولی بتایا جاتا ہے۔

متاثرہ ماڈل گرل نے اپنی شکایت میں الزام عائد کیا تھا کہ جمعرات کی رات وہ مذکورہ راجھستانی خاتون کے ہمراہ کوچی میں ڈی جے پارٹی کیلیے کوچین شپ یارڈ کے قریب ایک بار میں گئی تھی جہاں اس نے بیئر پی تھی اور وہیں اس کو شک ہوا تھا کہ اس کی بیئر میں نشے کی مقدار کو بڑھا دیا گیا ہے۔

نشے میں دھت ہونے کے بعد خاتون نے اسے تینوں ملزمان کی گاڑی میں بٹھایا۔ یہ گاڑی تقریباً 45 منٹ تک پورے شہر کا چکر کاٹتی رہی اور اس دوران تینوں ملزمان اپنی ہوس مٹاتے رہے۔

ماڈل نے بتایا کہ واردات کے بعد تینوں ملزمان لامبا کو لینے کے لیے واپس بار گئے اور وہاں لامبا کو لینے نے کے بعد مجھے کاکناد میں واقع میرے رہائشگاہ کے باہر چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگئے۔

ماڈل کو اس کی روم میٹ نے اگلی صبح نجی اسپتال منتقل کیا جہاں سے پولیس کو اطلاع ملنے کے بعد یہ واقعہ منظر عام پر آیا۔ پولیس نے متاثرہ لڑکی کی شکایت پر خاتون سمیت چاروں ملزمان کے خلاف مجرمانہ سازش، عصمت دری اور اغوا سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیں گرفتار اور ان کے زیر استعمال گاڑی بھی تحویل میں لیے لی۔

 

 

متاثرہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس نے ابتدائی طور پر خوف کے باعث شکایت درج کرانے سے انکار کردیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم ماڈل کو اس وقت اپنی گاڑی میں لے گئے جب وہ ایک بار میں نشے کی حالت میں تھی اور اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بانیا۔

 

 

ایک سینئر پولیس اہلکار نے کہا کہ طبی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ لڑکی زخمی تھی اور جرم کرنے کے بعد اوباش ملزمان نے اسے کاکناڈ میں چھوڑ دیا تھا جو اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہے۔

پولیس نے کہا کہ ملزمان کی ساتھی عورت کی لڑکی سے جان پہچان بھی تھی۔ چاروں ملزمان کے پس منظر کی تفتیش کر رہے ہیں اور جلد ہی انہیں عدالت میں پیش کر دیا جائیگا۔

Comments

- Advertisement -