تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

لندن کے ہوٹل میں مہلک گیس خارج ہونے سے ہسپانوی سیّاح ہلاک

لندن:مغربی لندن کے علاقے کنسنگٹن کے ایک ہوٹل میں کاربن مونوآکسائیڈ نامی مہلک گیس خارج ہونے سے ایک ہپسانوی سیّاح ہلاک ہوگیا‘ جبکہ ایک شخص نازک حالت میں اسپتال میں ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز دوہپر 2 بجے کے قریب لندن کے علاقے کنسنگٹن کے مے فلاور نامی ہوٹل میں کاربن مونو آکسائیڈ نامی گیس کے اخراج سے ہوٹل میں قیام پذیر ہسپانوی سیّاحوں کی حالت خراب ہوگئی،ہنگامی خدمات سرانجام دینے والے عملے نے واقع کی اطلاع ملتے ہی ہوٹل کو خالی کرالیا۔

لندن فائر بریگیڈ حکام کا کہنا تھا کہ گیس کے اخراج کی وقت ایک ہسپانوی شخص موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ اسی کمرے میں موجود ایک اور شخص جس کی عمر 30 سال کے لگ بھگ ہے‘ اسے اتنہائی نازک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ فائر بریگیڈ عملے کا مزید کہنا تھا کہ فائر فائٹرز نے سانس لینے میں مدد کرنے والا سازو سامان پہن کر ہوٹل میں موجود گیس لائنوں کی باریک بینی سے جانچ پڑتا ل کی۔ لندن فائر بریگیڈ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ حفاظتی عملے نے گیس کی فراہمی کی لائن کو ہوٹل کی عمارت سے الگ کردیا ہے۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ ہلاک ہونے والے شخص کے جسم میں بھاری مقدار میں کاربن مونوآکسائیڈ گیس بھر جانے کی وجہ سے اس شخص کی موت واقع ہوئی ہے۔پولیس حکام نے مزید بتایا کہ مہلک گیس سے معمولی متاثر ہونے والے دیگر 29 افراد کوبحفاظت ہوٹل سے نکال لیا گیا ہے۔

اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ فی الحال پوسٹ مارٹم رپورٹ کی رپورٹ آنا باقی ہے اور اس وقت تک موت کی حتمی وجہ بیان نہیں کی جاسکتی ۔ دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کا بغور جائزہ لیاجارہا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں ۔ تاحال چیلیسی کےشبعہ برائے ماحولیاتی صحت نے اس واقعے پر کسی بھی قسم کی تحقیقاتی رپورٹ پیش نہیں کی ہے۔

اسپین کے وزیر برائے خارجہ پالیسی کے ترجمان کا کہناہے کہ برطانوی قونصل خانہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کررہا ہےجبکہ ہوٹل انتظامیہ نے اس واقع پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -