اسلام آباد: پاکستان نے اپنے فلسطینی بھائیوں سے ایثار کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ کے میڈیکل اور ڈینٹل طلبہ کو پاکستان میں تعلیم کی خصوصی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترجمان پی ایم ڈی سی کے مطابق پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے اس فیصلے کی منظوری دے دی ہے کہ غزہ کے میڈیکل، ڈینٹل طلبہ بقیہ تعلیم پاکستان میں مکمل کریں گے، یہ فیصلہ لندن میں پاکستانی ہائی کمشنر کی درخواست پر ہوا ہے۔
غزہ کے طلبہ پاکستانی میڈیکل، ڈینٹل کالجز میں ایڈجسٹ کیے جائیں گے، اس سلسلے میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے سربراہ صدر پی ایم اینڈ ڈی سی ہوں گے اور وزارت خارجہ و صحت کے نمائندے کمیٹی میں شامل ہوں گے۔
ترجمان کے مطابق غیر ملکی طلبہ کی کلینیکل روٹیشن کا کوئی اسٹرکچر موجود نہیں تھا، ہائی کمیشن کی اپیل پر یہ معاملہ کونسل میں زیر بحث آیا، اس لیے غزہ کے میڈیکل طلبہ کو بطور اسپیشل کیس لیا جائے گا۔
پی ڈی ایم ڈی سی کا کہنا ہے کہ غزہ کے 100 میڈیکل و ڈینٹل طلبہ کے آنے کا امکان ہے، جو 20 تا 30 میڈیکل طلبہ پر مشتمل گروپس کی صورت آئیں گے اور یہاں پاکستانی کالجز میں زیر تعلیم رہیں گے اور کلینیکل روٹیشن مکمل کریں گے۔
صدر پی ایم ڈی سی ڈاکٹر رضوان تاج کا کہنا ہے کہ ان طلبہ کو ڈگری فلسطین کی میڈیکل یونیورسٹی سے جاری ہوگی، یہ طلبہ تعلیم مکمل کر کے غزہ میں خدمات انجام دے سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں میڈیکل اور ڈینٹل کی تعلیم بین الاقوامی معیار کی ہے، غزہ کے طلبہ کو پروفیشنل ماحول میں سیکھنے کا موقع ملے گا۔
ڈاکٹر رضوان تاج کے مطابق غزہ کے میڈیکل طلبہ کو حصول تعلیم میں ہر ممکن سہولت دی جائے گی، فلسطینی تنازع کے باعث ان طلبہ کو تعلیم میں رکاوٹوں کا سامنا ہے، پی ایم ڈی سی مشکل گھڑی میں غزہ کے طلبہ کی مدد کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا غزہ کے میڈیکل طلبہ کی پاکستان میں تعلیم سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت سفارتی اور ثقافتی تعلقات مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔