دبئی: سابق صدر اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل (ر) پرویز مشرف کی والدہ زرین مشرف 100 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق زرین مشرف اپنے صاحبزادے کے ساتھ دبئی میں ہی مقیم تھیں، عمر رسیدہ ہونے کی وجہ سے گزشتہ کئی روز سے اُن کی طبیعت ناساز تھی۔ زرین مشرف کی تدفین دبئی میں ہی کی جائے گی۔
آل پاکستان مسلم لیگ کی سیکریٹری جنرل مہرین ملک نے پرویز مشرف کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہارکیا اور اُن کے انتقال کو پاکستان کے لیے بڑا نقصان قرار دیا۔
Begum Zareen Musharraf sahiba m/o Former President Pervez Musharraf has passed away. She was an elegant lady blessed with great personality. Her departure is a big loss for Pakistan and Former President Pervez Musharraf and his family.
انا لللہ وانا الیہ راجعون
— Mehrene Malik Adam (@AdamMehrene) January 15, 2021
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کا اظہارِ تعزیت
پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے جنرل (ر) پرویز مشرف کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
چیف آف آرمی اسٹاف نے مرحومہ کے درجات کی بلندی کی دعا کی جبکہ رب سے دعا کی کہ وہ سوگواران کو صدمہ برداشت کرنے کی ہمت عطا فرمائے۔
پرویز مشرف کی والدہ کون تھیں؟
پرویز مشرف کی والدہ 1920 میں اُس وقت ہندوستان کے شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئیں، انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم وہیں سے ہی مکمل کی، بعد ازاں مزید تعلیم کے حصول کے لیے دہلی یونیورسٹی میں داخلہ لیا جہاں سے انہوں نے انگریزی لٹریچر میں گریجویشن کی سند حاصل کی۔
زرین مشرف کی کم عمری میں شادی ہوگئی تھی، اُن کے والد برٹش انڈین حکومت کے دور میں وزارت خارجہ کے دفتر میں بطور اکاؤنٹینٹ ملازمت کرتے تھے۔
شادی کے بعد زرین مشرف کے ہاں تین لڑکوں کی پیدائش ہوئی، جن میں سے سب سے بڑے جاوید مشرف ہیں جن کا تعلق مصر ہے جبکہ دوسرے نمبر پر پرویز مشرف اور تیسرے بیٹے نوید مشرف ہیں جو امریکا میں مقیم ہیں۔