تبلسی : جارجیا کی عوام نے صدارتی انتخابات کے دوران پہلی مرتبہ سالومے نامی خاتون کو ملک کی سربراہی کے لیے منتخب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق یورپ اور ایشیا کے درمیان واقع ملک جارجیا میں دو روز قبل صدارتی انتخابات منعقد ہوئے جس میں بڑی تعداد میں عوام اپنے سربراہ مملکت کا انتخاب کرنے اپنے گھروں سے ووٹ ڈالنے نکلے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن آف جارجیا نے بدھ کے روز انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا جس میں جارجیا کی پہلی خاتون صدر 66 سالہ سالومے زوربیشویلی کو سربراہ مملکت منتخب کیا گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سالومے بیشویلی کا تعلق جارجیا کی حکمران جماعت ہے، جس نے انہیں صدارتی انتخابات کے لیے نامزد کیا تھا۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ سالومے کے حق میں 59 فیصد ووٹ ڈالے گئے جبکہ ان کے مخالف امیدوار کو تقریباً 40 فیصد ملے جس کے باعث سالومے صدارتی الیکشن کے میدان میں کامیاب رہیں۔
مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سالومے زوربیشویلی آئندہ ماہ 16 تاریخ کو سربراہ مملکت کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گی سالومے کو ملک کی پہلی خاتون صدر ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جارجیا کی نو منتخب صدر بطور سفارت کار بھی خدمات انجام دے چکی ہے جس کی خدمات اور ذہانت کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی جماعت نے انہیں صدارتی امیدوار نامزد کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 66 سالہ سالومے پیرس میں پیدا ہوئی تھیں، کیوں کہ 1921 میں جارجیا کا روس کے ساتھ الحاق ہونے بعد ان کے والدین پیرس فرانس منتقل ہوگئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جارجیا کے صدارتی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنے والے امید وار اور حزب اختلاف کی 11 اتحادی جماعتوں نے نتائج پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔