تبلیسی: جارجیا کی گورننگ پارٹی نے سابق فٹبالر میخائل کاویلاشویلی کو ملک کا نیا صدر مقرر کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جارجیا میں اکتوبر میں متنازعہ انتخابات کے بعد ہنگامہ آرائی کی صورت حال ہے، اس دوران گورننگ پارٹی نے ایک سابق فٹبالر کو ملک کا نیا صدر مقرر کر دیا ہے، جو کھلاڑی سے انتہائی دائیں بازو کے سیاست دان بن گئے تھے۔
الجزیرہ کے مطابق جارجیائی ڈریم پارٹی کی طرف سے نامزد کردہ میخائل کاویلاشویلی، ہفتہ کے ووٹ میں کھڑے واحد امیدوار تھے، 53 سالہ سابق فٹبالر کو کسی مقابلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔
اپوزیشن نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا، کیوں کہ ان کا کہنا تھا کہ یہ حکومت ناجائز ہے، اس لیے وہ کسی ایسے عمل میں حصہ نہیں لیں گے جس سے حکومت کو قانونی حیثیت حاصل ہو۔
26 اکتوبر کو ہونے والے قانون ساز انتخابات کے نتائج پر ملک گیر احتجاج جاری ہے، اپوزیشن نے پارلیمنٹ کا بائیکاٹ کردیا ہے، مبصرین کا بھی کہنا تھا کہ انتخابات میں رشوت دی گئی اور دوہری ووٹنگ کے واقعات بھی رونما ہوئے۔
چھ سال قبل مقبول عوامی ووٹوں سے منتخب ہونے والے سابق صدر سلوم زورابیچولی نے کہا کہ ملک کو ایک ’جائز صدر‘ کی ضرورت ہے جسے عوام نے اپنے ووٹوں سے منتخب کیا ہو، نہ کہ ایسی پارلیمنٹ نے جس کی قانونی حیثیت کوئی نہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اب یہ احساس ہو رہا ہے کہ ہم ایک نازک موڑ پر آ چکے ہیں، یا تو یہ جدوجہد کامیاب ہوگی، یا پھر ہم ایک ایسی حکومت میں داخل ہو جائیں گے جو کم و بیش روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے زیر اثر ہوگی۔