تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

جرمن عوام کا سب سے بڑا خوف مہاجرین سے پیدا بحرانی صورت حال قرار

برلن : سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2004 کے بعد عالمی اقتصادی بدحالی، دہشت گردی اور ٹرمپ بھی جرمن شہریوں میں خوف کا باعث ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رواں برس جرمن عوام کا سب سے بڑا خوف مہاجرین سے پیدا ہونے والی بحرانی صورت حال قراردیاگیا ہے جبکہ مہاجرین کے بحران کے بعد پہلی مرتبہ جرمن عوام میں اس صورت حال نے خوف کی کیفیت پیدا کی ہے۔

جرمن عوام میں سیاسی اور عالمی امور کے تناظر میں پیدا ہونے والے خوف میں انتالیس فیصد کی کمی ہوئی ہے، اس کی بڑی وجہ ماحولیاتی خدشات خیال کیے گئے ہیں۔

عام جرمن لوگوں میں پائے جانے والے خوف میں 2004 کے بعد شروع ہونے والی عالمی اقتصادی بدحالی، دہشت گردی اور امریکا میں منصبِ صدارت سنبھالنے والے ڈونلڈ ٹرمپ بھی شمار کیے جاتے رہے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں برس کے دوران جرمن عوام کو لاحق مختلف خوف کی نشاندہی ایک سروے رپورٹ میں کی گئی ،سیاسی بے یقینی کے دور میں جرمن شہریوں کے ذہن 2019 کے دوران جنم لینے والے مختلف واقعات سے متاثر ہیں،جرمن زبان میں خوف کے لیے آنگسٹ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔

ایک نئے سروے کے نتائج سے واضح ہوا کہ جرمن شہریوں کے ذہنوں میں 2019 کے دوران عالمی بے چینی کے باوجود بعض مختلف خدشات، جنہیں خوف قرار دیا جا سکتا ہے،نے جنم لیا ہے۔

جرمن عوام میں سالانہ بنیاد پر خوف کے بارے میں سروے رپورٹ آر پلس وی نامی انشورنس کمپنی مکمل کرواتی ہے۔ یہ جرمنی کی سب سے بڑی انشورنس کمپنی ہے، یہ کمپنی سن 1992 سے یہ سالانہ سروے رپورٹ مرتب کرانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

آر پلس وی کی رپورٹ کے مطابق جرمن عوام میں سیاسی اور عالمی امور کے تناظر میں پیدا ہونے والے خوف میں انتالیس فیصد کی کمی ہوئی ہے، اس کی بڑی وجہ ماحولیاتی خدشات خیال کیے گئے ہیں۔

رواں برس جرمن عوام کا سب سے بڑا خوف مہاجرین سے پیدا ہونے والی بحرانی صورت حال ہے، مہاجرین کے بحران کے بعد پہلی مرتبہ جرمن عوام میں اس صورت حال نے خوف کی کیفیت پیدا کی ہے۔

مہاجرین کے خوف کو سب سے اہم قرار دینے والے جرمن شہریوں کا تناسب چھپن فیصد ہے اور اس کی وجہ مہاجرین کے حوالے سے ہونے والے ناپسندیدہ تجربات ہیں،ماہر نفسیات آلرش واگنر کے مطابق اس خوف کے پیدا ہونے کی وجہ جرمن ذرائع ابلاغ میں مسلسل اس معاملے کو زیر بحث لانا بھی ہو سکتا ہے۔

اس سروے رپورٹ کے مطابق سابقہ مشرقی جرمنی والے علاقوں میں بمقابلہ سابقہ مغربی جرمنی والے علاقوں کے خوف کی شرح دس فیصد زیادہ ہے، اس میں ایک وجہ انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت آلٹرنیٹیو فار ڈوئچ لینڈ کی بڑھتی مقبولیت بھی خیال کی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق جرمنی کے مشرقی حصے میں کم آمدنی بھی ایک بڑا خوف ہے اور ماہرین سماجیات کے مطابق غیر ملکیوں کو روزگار کی دستیابی بھی خوف کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔اسی طرح جرمن عوام میں کینسر اور عوارض قلب سے بھی خوف پایا جاتا ہے۔

ان دونوں امراض کو جرمنی میں سب سے بڑا کِلر سمجھا جاتا ہے اسی طرح کاروں کے حادثات کا بھی خوف سامنے آیا ہے،عام جرمن لوگوں میں پائے جانے والے خوف میں 2004 کے بعد شروع ہونے والی عالمی اقتصادی بدحالی، دہشت گردی اور امریکا میں منصبِ صدارت سنبھالنے والے ڈونلڈ ٹرمپ بھی شمار کیے جاتے رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -