تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

فیس بک کے خلاف بڑا عدالتی فیصلہ

برلن: جرمنی کی عدالت نے فیس بک کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا سے تعلق رکھنے والی سماجی رابطے کی بڑی ویب سائٹ صارفین  کی اجازت کے بغیر اُن کا ڈیٹا دوسری کمپنیوں کو دے کر غیر قانونی کام کررہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی سے تعلق رکھنے والے کنزیومر گروپ نے برلن کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ فیس بک صارفین اور خصوصا جرمنی کے شہریوں کا ڈیٹا بغیر اجازت کسی دوسرے ادارے کو فراہم کررہی ہے۔

فیڈریشن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’فیس بک میں موجود سینٹگ اور اُس کے قواعد و ضوابط صارفین کے لیے بنائے جانے والے قوانین کے خلاف ہیں اس لیے عدالت نے بھی اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فیس بک کے خلاف فیصلہ جاری کیا‘۔

مزید پڑھیں: فیس بک جمہوریت پر غلط اثرات مرتب کررہی ہے، انتظامیہ کا اعتراف

اُن کا کہنا تھا کہ فیس بک پر جب کوئی بھی صارف نیا آئی ڈی بناتا ہے تو انتظامیہ خاموشی کے ساتھ اُس کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرلیتی ہے اور پھر تمام تفصیل اُن کے پاس محفوظ ہوجاتی ہے۔

عدالت نے فیس بک کے خلاف فیصلہ جاری کرتے ہوئے صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ کرنے اور اسے غیر محفوظ طریقے سے دوسروں کے دینے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا اور فوری طور پر اس کو ختم کرنے کا حکم بھی دیا۔

فیس بک نے عدالتی فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے جرمنی کے سپریم کورٹ میں مقدمے کے خلاف درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا ہے، سماعت کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کمپنی ترجمان کا کہنا تھا کہ ’قواعد و ضوابط کے تحت صارفین کا ڈیٹا ہمارے پاس آتا ہے مگر یہ بالکل محفوظ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گیم کھیلیں اور ڈالر کمائیں، فیس بک کا صارفین کے لیے شاندار اعلان

اُن کا کہنا تھا کہ ہم اس حوالے سے مزید اقدامات بھی کررہے ہیں اور ساتھ میں صارفین کو مطمئن کرنے کی بھی کوشش کررہے ہیں، یہ کام غیر قانونی نہیں کیونکہ صارفین کے علم میں تمام بات ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -