تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

‘پاکستان کے رواں سال ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے کی توقع’

اسلام آباد :جرمنی کے سفیربرن ہارڈشلاگیک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی فیٹف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئے کوششوں کوسراہتے ہیں، امید ہے کہ پاکستان اسی سال گرےلسٹ سے نکل جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں جرمنی کے سفیر برن ہارڈ شلاگیک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کےرواں سال فیٹف گرےلسٹ سےباہر ہونےکی توقع ہے اور 2023 میں پاکستان کیلئے ای یو کیساتھ جی ایس پی پلس معاہدہ  کی تجدید کا بھی امکان ہے۔

بھارت کی صورتحال کے حوالے سے جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ جرمنی بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر بھی فکر مند ہے اور بھارت کو انسانی حقوق پرعمل یاددہانی کراتا رہتا ہے۔

برن ہارڈ شلاگیک نے کہا کہ سابق جرمن چانسلرنےمودی کوبتایا تھا کشمیرمیں صورتحال پائیدار نہیں اور بھارت پر واضح کیا تھا انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فیٹف کی شرائط کو پورا کرنے کیلئےکوششوں کوسراہتےہیں، امید ہے کہ پاکستان اسی سال گرے لسٹ سے نکل جائے گا، فیٹف جائزہ میٹنگ 14 سے 17 جون کوبرلن میں ہونے والی ہے۔

جرمنی کے سفیر نے مزید کہا کہ ایف اے ٹی ایف ٹیموں کو پاکستان کا دورہ کرنا چاہیے، فیٹف ٹیمیں جان سکیں گی، پاکستان نے شرائط پورا کرنے کیلئے کوشش کی، منی لانڈرنگ اور دیگر مسائل کے تدارک کیلئے جائزہ لیا جا سکے گا۔

برن ہارڈ شلاگیک نے مزید کہا کہ  پاکستان کیخلاف فیٹف میں بعض ممالک کاسرگرم ہونامسئلہ نہیں ، فیٹف اجتماعی فورم ہے اور تنہافیصلوں پر اثر انداز نہیں ہوسکتا، تکنیکی عمل ہے اور پاکستان سے متعلق مثبت نتائج کی توقع ہے۔

جی ایس پی پلس کے درجے سے متعلق انھوں نے بتایا کہ یورپی یونین کاایک وفد آئندہ ہفتے پاکستان آنےوالاہے، جی ایس پی پلس کیلئے پاکستان کو کچھ عملی اقدامات اٹھاناہوں گے ، اعتماد ہے پاکستان کو 2024 سے بھی جی ایس پی پلس کا درجہ مل جائے گا۔

توہین رسالت کے قوانین کے حوالے سے جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ مسائل میں توہین رسالت کےقوانین کاغلط استعمال،سزائےموت شامل ہے، جانتےہیں توہین رسالت کےقانون کوختم کرناعملی ممکن نہیں، توہین رسالت قانون کےغلط استعمال کوروکناہوگا، سزائےموت پربعض دفعات میں بھی ترمیم کی ضرورت ہے۔

Comments

- Advertisement -