تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

جرمنی نے خواجہ سراؤں کو شناخت کا حق دے دیا

بون: جرمنی میں خواجہ سراؤں کو تیسری جنس بطور شناخت اپنانے کی اجازت دے دی گئی ہے، یہ شناخت دسمبر میں کی جانے والی قانون سازی کے تحت دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی کے خواجہ سرا شہری اب اپنی شناخت باقاعدہ تیسری جنس کے طور پر کرواسکیں گے، اس سےقبل انہیں جنس کے خانے میں مرد یا عورت کا انتخاب کرنا پڑتا تھا۔

بتایا جارہا ہے کہ اس کیٹیگری میں صرف وہی لوگ اپنی شناخت درج کرواسکیں گے جو کہ طبی طور پر مرد یا عورت کی تعریف پر پورا نہیں اترتے۔ اس کے لیے انہیں ڈاکٹر کے سرٹیفکیٹ کی بھی ضرورت ہوگی۔

یاد رہے کہ خواجہ سرا وہ لوگ ہوتے ہیں جو پیدائشی طور پر مخلوط صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں اور ان کا شمار نہ تو مکمل طور پر مردوں میں کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی عورتوں میں ۔ حالیہ کچھ سالوں میں کئی ممالک نے اس طرح کی قانون سازی کی ہے۔

خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈز بننے کا عمل شروع

جرمنی نے اس سے قبل سنہ 2013 میں خواجہ سراؤں کو بطور مرد یا عورت رجسٹریشن کی اجازت تھی تھی ، تاہم 2017 میں خاتون رجسٹر ہونے والے ایک خواجہ سرا کے طبی ٹیسٹ کے بعد مطالبہ زور پکڑ گیا کہ تیسری جنس کو بطور شناخت تسلیم کیا جائے۔ا س ٹیسٹ کے بعد جرمنی کی اعلیٰ ترین عدالت نے اسے امتیازی سلوک قرار دیا تھا۔

اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کی 1.7 فیصد آبادی خواجہ سراؤں پر مشتمل ہے ، اور مناسب قانون سازی نہ ہونے کے سبب اکثر انہیں صنفی امتیاز اور بعض اوقات بد ترین رویے کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں گزشتہ سال الیکشن سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر خواجہ سراؤں کو تیسری جنس بطور شناخت اختیار کرنے ، بطور خواجہ سرا ووٹ کاسٹ کرنے اور الیکشن لڑنے کا اختیار دیا جاچکا ہے۔

Comments

- Advertisement -