جرمنی اور برطانیہ نے مشتبہ چینی جاسوسوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جرمنی نے چین کو حساس ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے شبہ میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے جب کہ برطانیہ نے دو کو گرفتار کیا ہے۔
برلن میں استغاثہ نے پیر کے روز کہا کہ تینوں جرمن شہریوں نے ممکنہ فوجی مقاصد کے ساتھ ٹیکنالوجیز چینی انٹیلی جنس کے حوالے کی ہیں جن کے ساتھ وہ کم از کم جون 2022 سے کام کر رہے ہیں۔
برطانیہ نے کہا کہ گرفتار دونوں افراد بیجنگ کو "متعصبانہ معلومات” فراہم کر رہے تھے۔
یہ گرفتاریاں ایسے وقت میں سامنے آئیں جب مغربی ریاستیں چین کی اقتصادی اور جغرافیائی سیاسی پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کرتی رہیں۔
جرمنی میں گرفتار تینوں پر بغیر اجازت ایک خصوصی لیزر برآمد کرنے کا بھی الزام ہے جسے ملکی برآمدی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔
وفاقی پراسیکیوٹر نے مرکزی ملزم کی شناخت تھامس آر کے طور پر کی ہے جسے چین کی وزارت برائے ریاستی سلامتی (ایم ایس ایس) کے چین میں مقیم ملازم کا ایجنٹ بتایا گیا ہے۔
چینی کنٹریکٹ پارٹنر وہی MSS ملازم تھا جس سے تھامس آر کو اس کے آرڈر ملے تھے، اور تینوں مشتبہ افراد مل کر کام کرتے تھے۔