برلن: جرمنی میں دہشت گردی کی سازش میں ملوث داعش کی سہولت کار خاتون کو گرفتار کرلیا گیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمن حکام نے 40 سالہ خاتون کو گرفتار کیا ہے جس پر شبہ ہے کہ اس نے انتہا پسند تنظیم داعش کے دو ارکان کی مدد کی تھی، یہ دونوں ارکان جرمنی میں ایک حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
وفاقی استغاثہ کے مطابق سونگل گی نامی اس خاتون کی گرفتاری منگل کے روز ہیمبرگ شہر میں عمل میں آئی یہ خاتون شام میں داعش تنظیم کے ایک مشتبہ رکن مارکیا ایم کے ساتھ رابطے میں تھی۔
رپورٹ کے مطابق گرفتار خاتون نے داعش تنظیم کے ایک اور رکن کے ساتھ مل کر ایک دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کی۔
منصوبے کے تحت حملہ آوروں کو اسمگل کرکے جرمنی کے اندر پہنچانا تھا اور اس کے بعد ان کی شادیاں ایسی خواتین کے ساتھ ہونا تھی جن کو اس سازش کا پہلے سے علم تھا۔
سونگل گی نے 2016 میں ایک فرضی نام سے موبائل فون رجسٹرڈ کروایا اور پھر خود کو ایک ممکنہ حملہ آور کی میزبانی اور شادی کے لیے پیش کیا۔
مزید پڑھیں: جرمنی: داعش سے تعلق کے شبے میں تین شامی نوجوان گرفتار
واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں میں بھی سیکیورٹی حکام نے دہشت گرد تنظیم داعش کی رکنیت رکھنے کے الزام میں تین شامی مہاجرین کو گرفتار کیا تھا۔
تفتیش کاروں کے مطابق ملزمان کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب پناہ گزینوں کے کیمپ میں خدمات سر انجام دینے والے ایک ملازم نے ملزم کی ویڈیو دیکھی جس میں وہ جنگی وردی پہنے اور ہاتھ میں دستی بم اور دیگر اسلحہ تھامے ہوئے تھا۔